باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آئینی طریقے سے لائی گئی،
پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے غیر آئینی طور پر قومی اسمبلی توڑی، عمران خان نے حکومت کے خاتمے کے بعد ہر مقام پر غیر آئینی اقدام اٹھایا، تحریک انصاف کا منفی رویہ سب کے سامنے ہے،عمران خان بضد ہیں کہ عدالتوں کے سامنے پیش نہیں ہوں گے،عمران خان جتھوں کو لے کر عدالت پہنچتے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا غیر قانونی اقدام کسی سیاست دان نے نہیں اٹھایا،عمران خان کے دور حکومت میں مجھے گرفتار کیا گیا 3 سال تک میرے اہلخانہ عدالتوں کا سامنا کرتے رہے،عمران خان نے صدر مملکت کے ذریعے سابق آرمی چیف کو توسیع کی آفر کی ،عمران خان نے پہلے قمر جاوید باجوہ کو توسیع دی، اب الزامات لگا رہے ہیں،
اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس
، 25 کروڑ آبادی میں سے عمران خان ہی نیب ترامیم سے متاثر کیوں ہوئے؟
، نیب ترامیم کیس گزشتہ سال جولائی میں شروع ہوا اس کیس کو ختم ہونے میں وقت لگے گا،
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے مفاد کیلئے ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں عمران خان روزانہ ایک نیا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،عمران خان کے دور میں ن لیگ کو نشانہ بنایا گیا گرفتاریاں کی گئیں نواز شریف نے لندن سے آکر بیٹی کیساتھ گرفتاری دی ،عمران خان کے پیروکار ان کو کلٹ کی طرح مانتے ہیں ایک سال سے سائفر اور جنرل باجوہ کی توسیع جیسے عمران خان متعدد جھوٹ بول چکے ہیں آج عمران خان کچھ کہتے ہیں اور کل وہ اس کے برعکس یوٹرن لے لیتے ہیں
وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد افغانستان کشمیر اور فلسطین میں ہونے والی ظلم اور بر بریت پر کیوں نہیں بولتے پاکستان 40 سال سے 50 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہا ہے ۔وزرات خزانہ کے مطابق الیکشن کرانے کے لیے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے ،سات آٹھ مہینوں سے پی ٹی آئی امریکہ پر سازش کا الزام لگاتی آرہی ہے پی ٹی آئی اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لابنگ فرمز سے معاہدے کر رہی ہے شیریں مزاری اور انکی جماعت 8ماہ سے امریکا کو مورد الزام ٹھہرا ہی تھی ،