پنجاب کی جیلوں میں سیکیورٹی کیمرے بند ہونے کا انکشاف

پنجاب کی جیلوں میں سیکیورٹی کے نام پر لگائے گئے کیمرے بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی لاہورریجن نے جیلوں کے سپرنٹنڈنٹس کو مراسلہ بھجوا دیا ہے جس میں جیلوں میں خراب معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ جیلوں میں سی سی ٹی وی کنٹرول روم موثر انداز میں کام نہیں کر رہے، جیلوں میں ہونے والی بےضابطگیوں کا جیل کنٹرول روم میں کام کرنے والے ملازمین مشاہدہ نہیں کر سکتے جیلوں کی انتظامیہ کو تنبیہ کی گئی ہے کنٹرول روم میں وارڈرزکی تعیناتی کو مستقل بنیادوں پریقینی بنایا جائے، جیلوں میں اکثر کیمرے بند پائے جاتے ہیں اور مختلف عذر پیش کیے جاتے ہیں۔

اسلام آباد جرائم کا گڑھ بن گیا، روز پولیس مقابلے، ڈکیتیاں، وجہ کیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

ڈی آئی جی لاہورریجن نے ہدایت کی ہے کہ سیکیورٹی کیمروں کی تعداد کوروزانہ کی بنیاد پر چیک کیا جائےاور رپورٹ بھی پیش کی جائے۔

جبکہ پنجاب کی 42 جیلوں میں مختلف جرائم میں ملوث 688 بچے اسیر ہیں 591 کم سن ملزمان کیخلاف عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں .97 بچوں کو پنجاب کی عدالتوں سے سزائیں ہو چکی ہیں .سب سے زیادہ 93 کم عمر ملزمان بہاولپور جیل میں موجود ہیں، بہاولپور جیل میں سزا یافتہ بچوں کی تعداد 55 جبکہ 38 کے مقدمات زیر التوا ہیں لاہور کی ڈسٹرکٹ جیل میں 68 کم سن ملزمان موجود ہیں، سینٹرل جیل راولپنڈی میں 60 ملزمان اسیری کاٹ رہے ہیں ساہیوال، فیصل آباد، ملتان، خانیوال اور بہاولپور میں کوئی کم سن قید نہیں ہے،پنجاب کی جیلوں میں ایک بھی کمسن بچی قید نہیں ہے،محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ کم سن ملزمان کو مکمل سہولیات فراہم کی جارہی ہیں-

سیالکوٹ: زمین کے تنازع پر معمر خاتون پر بہیمانہ تشدد،وزیراعلیٰ کا نوٹس:مجرم گرفتار

دوسری جانب اسلام آباد میں جرائم ڈکیتیوں اور پولیس مقابلوں میں کمی نہ آ سکی اس حوالے سے جاری کر دہ رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس افسران و اہلکاروں کے تبادلوں کے باوجود جرائم میں کمی نہ آ سکی اسلام آباد میں گزشتہ دو ہفتوں میں تقریبا چار پولیس مقابلے ہو چکے ہیں، ڈکیتی ،چوری کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، آئی جی کھلی کہچری لگاتے ہیں ،عوام کو انصاف کی یقین دہانی کرواتے ہیں اگلےہی روزپھرڈاکو دن دہاڑے پولیس کو للکارتے ہوئے ڈکیتی کی واردات کرتے ہیں اور پولیس ڈاکوؤں کے جانے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچتی ہے

پنجاب کی 42 جیلوں میں کتنے کم عمر قیدی؟

اسلام آباد میں ایک روز میں ڈکیتی ،،نقب زنی ،راہزنی ،چوری ،فراڈ اور خیانت مجرمانہ کی 47 وارداتوں میں لاکھوں روپے کی نقدی ،زیورات اور دیگر قیمتی سامان کے علا وہ 5 کاریں اور 10مو ٹرسائیکل اڑا لیے گئے،اسلام آباد پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پرانے واقعات کے 73مقدمات بھی درج کیے ہیں-

اسلام آباد پولیس میں سفارشی تعیناتیوں کی وجہ سے سارا نظام خراب ہوا پڑا ہے، سفارشی تعیناتیوں کی وجہ سے تفتیشی نظام بھی صحیح نہیں چل رہا، ایک افسر کی تعیناتی ہوتی تو اسکی جگہ دوسرے کو لگا دیا جاتا، ایک ایس ایچ او کا تبادلہ ہوتا اگلے چند روز میں اسے تھانے میں من پسند ایس ایچ او لگوا دیا جاتا جس کی وجہ سے اسلام آباد میں جرائم بے قابو ہو رہے ہیں اورمحکمہ پولیس صرف تبادلوں میں مصروف ہے

بابا مجھے معاف کردینا:آپ کی بیٹی مجبورہے:خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ کا…

نااہل ایس ایچ اوز کی تعیناتی وفاقی پولیس کے لئے درد سر بن گئی ہے پولیس ایمرجنسی نمبر 15 اور ایگل سکاڈ بھی غیر فعال ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، تھانہ کھنہ کے علاقے میں رات گئے ڈاکو آئے، حملہ کیا، ملزمان گھنٹوں فائرنگ کرتے رہے ریسکیو 15 پر اطلاع کے باوجود پولیس نہ پہنچی۔ ڈاکو نیو شکریال ضیاء مسجد کے علاقے میں فائرنگ بھی کرتے رہے۔۔فائرنگ سے نیو شکریال کے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا، ریسکیو 15 کا عملہ اور ایس ایچ او کھنہ ایگل سکاڈ کے پہنچنے کی تسلیاں دیتے رہے رات گئے تک ڈاکو بے لگام رہے لیکن پولیس موقع پر نہ پہنچی۔

دوسری جانب ایس اہچ او کھنہ سہیل کی ناقص کارگردگی کی وجہ سے تھانہ جرائم کا گڑھ بن چکا ہے ناقص کارکردگی اور واردات کو کنٹرول کرنے میں ناکامی تفتیشی امور سے ناواقف ایس ایچ او انسپکٹر سہیل اعوان کو تھانہ کھنہ سے تبدیل کر کے ایس ایچ او نیلور تعینات کیا گیا جبکہ ایس ایچ او نیلور سب انسپکٹر حیدر علی کو ایس ایچ او کھنہ تعینات کیا گیا-

جمرود: سیکیورٹی اہلکار نے ساتھیوں پر فائرنگ کرکے خود کشی کرلی

Comments are closed.