ق لیگ کے تحفظات، حکومتی کمیٹی کے آج پھر ہونگے مذاکرات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور مسلم لیگ ق کی قیادت کی آج ملاقات ہوگی،مسلم لیگ ق سے ملاقات میں حکومتی کمیٹی ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کرے گی

چودھری برادران کی رہائش گاہ پر آج ہونیوالی ملاقات میں حکومتی کمیٹی کی جانب سے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، وزیراعلی عثمان بزدار، اسد عمر اور شفقت محمود شریک ہوں گے، پرویز خٹک بھی مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما، رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی نے کہا ہے کہ کسی صورت تحریک انصاف کی حکومت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، ق لیگ کو کوئی مائنس ون فارمولا قبول نہیں۔حکومتی کمیٹی نے ہمارے زیادہ تر مطالبات تسلیم کرلیے ہیں، آج ملاقات میں باقی مطالبات بھی مان لیے جائیں گے، موجودہ کمیٹی نے پہلی کمیٹی سے طے پانے والے امور بھی تسلیم کر لیے ہیں

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے کمیٹی بنائے جانے پر مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری مونس الہیٰ میدان میں آ گئے.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے چودھری مونس الہٰی نے کہا کہ پی ٹی آئی خود معاملات کو کیوں خراب کررہی ہے؟ حکومت کی سابقہ کمیٹی سےمثبت پیش رفت ہورہی تھی، سابقہ کمیٹی میں جہانگیرترین، پرویزخٹک اور شہزاد اکبر شامل تھے.

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مسلم لیگ ق سے وعدہ کیا تھا کہ مونس الہیٰ کو وزارت دی جائے گی لیکن ابھی تک وعدہ وفا نہ ہوا جس کی وجہ سے مسلم لیگ ق میں بے چینی پائی جاتی ہے، حکومتی کمیٹی کے وفد نے چند روز قبل ق لیگ سے ملاقات کی تھی اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے مسلم لیگ ق کے تحفظات کو جائز قرار دیا تھا.

قبل ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی بنتی ہے ،دوسری ڈالی جاتی ہے، اب حکومت کی نئی کمیٹی سامنے آگئی ، پہلی کمیٹی سے مذاکرات کےبعدمعاملات میں بہتری آئی،

پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کو سوتن نہیں سمجھا چاہئے، حکومت کو نقصان پہنچا تو ہمیں بھی پہنچے گا، چاہتے ہیں حکومت اپنی مدت پوری کرے، حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، جس کے ساتھ چلتے ہیں نیک نیتی کے ساتھ چلتے ہیں، موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو اچھے طریقے سے اجاگر کیا، وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کا کیس احسن طریقے سے لڑا

وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

اس حوالے سے فیصلہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا جو  وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

آٹے کا بحران، حکومتی اتحادی بھی حکومت سے نالاں، بڑا مطالبہ کر دیا

حکومت کے ساتھ ہمارے کیا معاملات طے ہوئے تھے؟ مونس الہیٰ نے بتا دیا

وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کا یہ عمل مزید مضبوط اور باضابطہ ہونا چاہئے تاکہ تمام حکومتی اتحادیوں کے درمیان رابطوں میں کسی قسم کی کمی نہ رہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کی مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں اسد عمر (کنوینر)، عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی اور حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔

حکومت کی گردن پر بندوق رکھ کر معاہدہ نہیں کیا تھا، مونس الہیٰ ایک بار پھر پھٹ پڑے

اللہ عمران خان کو”ان لوگوں” سے دور رکھے، عمرہ پر روانگی سے قبل چودھری شجاعت کا بڑا بیان

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چوہدری محمد سرور (کنوینر)، سردار عثمان بزدار اور شفقت محمود شامل ہیں۔ اسی طرح بی اے پی، بی این پی اور جے ڈبلیو پی کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں پرویز خٹک (کنوینر)، قاسم سوری اور میر خان محمد جمالی شامل ہیں

 

Shares: