سینیٹ قائمہ کمیٹی میں عمران خان اور مراد سعید کا تذکرہ

0
78
murad

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا چیئرمین سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت اجلاس ہوا ۔

اجلاس میں وزارت مواصلات اور اسکے ذیلی اداروں سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔سیکرٹری مواصلات نے کہاکہ وزارت مواصلات کے 5 ذیلی ادارے ہیں، سب سے بڑا ادارہ پاکستان پوسٹ ہے، اس وقت 14 ہزار 400 کلو میٹر قومی شاہراہیں ہیں،85 جی پی او ہیں، ٹوٹل 10ہزار پوسٹ آفسز ہیں، سی پیک کے لئے بھی یہ فوکل منسٹری ہے ۔

بلوچستان کی 42 فیصد سڑکیں این ایچ اے کے پاس ہیں، ایک بھی ٹول پلازہ نہیں ،علیم خان
وفاقی وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ مجھے وزارت مواصلات کی ایڈیشنل ذمہ داری ملی ہوئی ہے،ہمیں حکومت اور ممبران اسمبلی کی طرف سے جو ضروریات آتی ہیں، کئی کام شروع کروا دیئے جاتے ہیں،ان کاموں کے لئے فنڈز کبھی دو فیصد کبھی پانچ اور کبھی دس فیصد دیئے جاتے ہیں، موٹروے اس لئے بنتی ہے کہ آپ کا وقت بچایا جائے،گاڑی پر اگر ایم ٹیگ لگا ہوگا تو ہم اس کو ڈسکاؤنٹ بھی دیں گے،بلوچستان کی 42 فیصد سڑکیں این ایچ اے کے پاس ہیں، ایک بھی ٹول پلازہ نہیں ہے،اس وقت ریوینو 60 ارب ہے،اگلے سال ایک سو ارب سے اوپرکر دیں گے۔سکھر حیدرآباد موٹروے کا ایک لنک بچ گیا ہے،یہ موٹروے ہمارے پاس ترجیح پر ہے،410 ارب روپے کا مسئلہ ہے، اس کے لئے ہم کوشش کررہے ہیں۔این ایچ اے کی پی ایس ڈی پی میں 2226ارب روپے کے منصوبے ہیں اگر مزید نئے منصوبے شامل نہ بھی کریں تو ان کو مکمل کرنے کے لیے 15 سال لگیں گے اس مالی سال 180ارب روپے کی پی ایس ڈی پی ہے ۔

وفاقی سیکرٹری مواصلات نے بتایا کہ ہمارے پاس 38 ملین گاڑیاں ہیں،جن میں 70 فیصد موٹر سائیکل ہیں، 70 فیصد پرانی گاڑیاں ہیں،قراقرم ہائی وے کا سست،خنجراب سیکشن پورا سال کھلا رہے گا،

سکھر حیدرآباد موٹروے کی زمین کی خریداری میں کرپشن کا انکشاف
سینیٹر جام سیف اللہ خان نے کہاکہ کراچی سے حیدرآباد سڑک موٹروے نہیں ہے، آئے دن اس پر حادثات ہوتے رہتے ہیں،ہم سمجھتے ہیں ان کی سکھر حیدرآباد موٹروے بنانے کی خواہش بھی نہیں،وفاقی سیکرٹری نے کہاکہ ایم 9 کا پہلا 11 کلو میٹر شہر میں سے گزرتا ہے، کیا ہم شہر میں فینس لگا سکتے ہیں،ہم نے حیدرآباد تک فینس کیا ،ابھی 74 فینس رہتی ہے، سینیٹر جام سیف اللہ نے سکھر حیدرآباد موٹروے کی تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سکھر حیدآباد موٹروے کی لاگت 410ارب روپے تک پہنچ گئی ہے دو سال پہلے لاگت 300ارب روپے تھی لاگت بڑرہی ہے مگر منصوبہ شروع نہیں ہورہاہے ۔وفاقی سیکرٹری نے کہاکہ 463ملین روپے ابھی بھی سکھر حیدرآباد موٹروے کی زمین کی خریداری میں ہونے والی خرد برد کے ریکور کرنے ہیں زمین کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے۔

مراد سعید کے زمانے کے ریکارڈ چیک کریں کہ وہ خود کیا گھل کھلاتے رہے ہیں، پرویز رشید
چیئرمین کمیٹی پرویز رشید کی جانب سے سابق وزیراعظم بانی پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر تذکرہ کیا پرویزرشید نے کہاکہ ماضی میں غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے گئے، نگران حکومت اور شہباز شریف سے پہلے کے وزیراعظم چین گئے۔سابق وزیراعظم بار بار کہہ رہے تھے کہ پاکستان میں بہت کرپشن ہے،کمیٹی میں سابق وزیر مواصلات مراد سعید کا بھی تذکرہ کیا گیا ،سینیٹر جام سیف اللہ خان نےاستفسار کیا کہ مراد سعید ہیں کہاں ؟چیئرمین کمیٹی پرویز رشید نے کہاکہ اس زمانے کے ریکارڈ چیک کریں کہ وہ خود کیا گھل کھلاتے رہے ہیں،

موٹروے پولیس کو 6568ملازمین کی کمی کا سامنا
بیروزگاری بڑھ گئی،2400 آسامیوں پر 5 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہونے کا انکشاف
آئی جی موٹروے پولیس نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ موٹروے پولیس میں 2400 ملازمین بھرتی کئے جائیں گے جن کے لیے 5لاکھ سے زائد امیدواروں نے درخواستیں دی ہیں اور ستمبر 2024 میں یہ عمل مکمل ہوجائے گا موٹروے پولیس میں9202ملازمین ہیں اور6568ملازمین کی کمی کا سامنا ہے۔ ٹرانسپورٹرز نے چور دروازے ڈھونڈے ہوئے ہیں، موٹروے پولیس میں 2 ہزار 400 کے قریب بھرتی جاری ہے، پورے پاکستان کے اندر یہ بھرتی ہورہی ہے ، ساڑھے پانچ لاکھ لوگوں نے اپلائی کیا، ستمبر2024 تک یہ بھرتی مکمل ہو جائے گی،چیئرمین کمیٹی نے یدایت کی کہ ٹیسٹ ہونے کے بعد پیپر کی ایک کاپی کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے۔

کمیٹی کو پوسٹل سروس کی طرف سے بھی بریفنگ دی گئی ۔سربراہ پوسٹل سروس نے بتایا کہ کوریا بینک کے ساتھ ایک معائدہ ہوگیا ہے اس سے ہوسٹل سروس کو جدید بنایا جائے گا ،سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ کوریئر سروس پرائیویٹ سیکٹر کی گروتھ ہوئی ہے، ہماری پوسٹل سروس تقسیم سے پہلے کی بنی ہوئی ہے، ہم کیوں پیچھے رہ گئے ہیں، سینیٹر طلال چوہدری نے کہاکہ یہ وائیبل کیوں نہیں ہے، یہ ہی بتادیں، سیکرٹری مواصلات نے کہاکہ 22 ہزار پاکستان پوسٹ کی ورک فورس ہے،17 ارب ان کی تنخواہ ہے، اس سال انہوں نے 14 ارب کا بزنس کیا ہے،یہ اس وقت تو کمرشلی وائیبل نہیں ہے،

ہتک عزت ایکٹ،فریقین کو نوٹس جاری،سماعت 4 جولائی تک ملتوی

لاہور ہائیکورٹ،ہتک عزت قانون کے خلاف دائر درخواست قابل سماعت قرار

پاکستان تحریک انصاف کا ہتک عزت بل کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

قائم مقام گورنر کا ہتک عزت بل پر دستخط کرنا آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے، امیر جماعت اسلامی

ہتک عزت بل پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ، یہ بل حرف آخر نہیں ہے، گورنر پنجاب

ہتک عزت قانون،کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی،صحافیوں کا ملک گیر احتجاج

ہتک عزت بل 2024ء پنجاب اسمبلی میں منظور،اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

ایمنڈ کا پنجاب ہتک عزت بل 2024 کے قیام پر شدید تحفظات کا اظہار

لاہور پریس کلب نے پنجاب حکومت کا مجوزہ ہتک عزت قانون 2024 مسترد کر دیا

گورنر پنجاب کو چاہیے پہلے ہتک عزت قانون پڑھیں پھر تبصرہ کریں: عظمیٰ بخاری

Leave a reply