صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں 6 سالہ بچی عائشہ کے قتل و جنسی تشدد کے الزام میں یتیم خانہ (دارالعمر) کے مہتمم ضیاء الحق کو دیر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے
متاثرہ بچی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ دن پہلے عائشہ کو یتیم خانہ (دارالعمر) میں داخل کروایا تھا تاہم چھ دن قبل اس کی موت واقع ہوگئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے لاش پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ملزم نے معصوم بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے یتیم خانہ کے مہتم کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے،پولیس حکام کے مطابق بچی کی پورسٹ مارٹم رپورٹ آنی ہے جس میں جنسی زیادتی ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق ہو گی، مبینہ طور پر بچی کے چہرے پر تکیہ رکھ کر بچی کی جان لی گئی ہے
بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے
سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم
سوتیلے باپ نے لڑکی کے ساتھ کی زیادتی، ماںنے جرم چھپانے کیلیے کیا تشدد
کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے شوقین جعلی عامل کو عدالت نے سنائی سزا
کاروبار کے لئے پیسے نہ لانے پر بہو کو کیا گیا قتل
16 خواتین کو نازیبا و فحش ویڈیو ،تصاویر بھیج کر بلیک میل کرنے والا گرفتار