قاضی فائز عیسی کا نو رکنی بینچ پر اعتراض پر مبنی نوٹ ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ قاضی فائز عیسی کا نوٹ سپریم کورٹ ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوتے ہی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے جس میں قاضی فائز عیسی نے نو رکنی بینچ کی قانونی حیثیت پر اعتراض کیا تھا سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر 9 رکنی لارجر بینچ کے معاملے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹایا گیا جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا 9 رکنی لارجر بینچ کی سماعت سے متعلق نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا نو رکنی بینچ کی قانونی حیثیت اور ان کے اعتراضات پر مبنی حکم سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جیسے ہی اپ لوڈ ہوا ویب سائٹ سے اتار دیا گیا
— Abdul Qayyum Siddiqui (@QayyumReports) June 23, 2023
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سےکچھ دیر بعد ہی ہٹا دیا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 رکنی بینچ پر اعتراضات اٹھائے تھے، ہٹایا جانے والا نوٹ 30 صفحات پر مشتمل تھا۔فاضل جج کے نوٹ میں کہا گیا تھا کہ جب سے میری تعیناتی عدالت عظمیٰ میں ہوئی تب سے آج تک کبھی کسی مقدمے کی سماعت سے گریز نہیں کیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خدیجہ شاہ، صنم جاوید و دیگر کی درخواست ضمانت پر آیا فیصلہ
ہولی تہوار سے متعلق ایچ ای سی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
بچوں کیلئےفارمولا ملک پربھاری ٹیکس لگایا جانا چاہیئے،ماہرین صحت
پنجاب؛ 25 سال میں پہلی بار ماحولیاتی رپورٹ جاری
پشاور میں جمعے کے خطبے کے دوران بھینس کی مسجد میں انٹری سے نمازی حیران
واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج تک میرے مؤقف کی تردید نہیں کی، بلکہ حضور نے تو جواب دینا بھی گوارا نہیں کیا، سپریم کورٹ ایسا ادارہ ہے جو فرد واحد کی مرضی سے نہیں چل سکتا۔ان کا کہناتھا کہ ہمیشہ کوشش رہی کہ فیصلہ میرٹ کے مطابق کروں، اس پر کبھی اپنے ضمیر سے کمپرومائز نہیں کیا،ہمیشہ ہر فریق کو ایک ہی نظر سے دیکھا ہے۔سینئر جج نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی معطلی کے بعد سے سپریم کورٹ میں نہیں بیٹھا، اب اگر میں یہ مقدمات سنوں گا تو اپنے آئینی و قانونی مؤقف کی خلاف ورزی کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے سپریم کورٹ میں تعیناتی ہوئی ہے کسی مقدمے کی سماعت سے گریز نہیں کیا، نہ کبھی رجسٹرار آفس کو کسی مقدمے کے لگانے یا نہ لگانے کا کہا ہے، ملٹری ٹرائل کے کیس سے خود کو دستبردار نہیں کررہا۔سینئر ترین جج کی حیثیت میں سمت کو درست رکھنا میرا فریضہ ہے۔