سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا،
حکومتی و اپوزیشن اراکین نے اجلاس میں تقاریر کیں، اس دوران ہنگامہ آرائی بھی ہوئی، بلاول نے اپوزیشن کو خطاب کے دوران کارٹون قرار دے دیا ،اجلاس جاری تھا کہ کورم کی نشاندہی کردی گئی،کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس ملتوی کر دیا گیا، اجلاس کی پہلے صدارت سپیکر بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے کی.
قومی اسمبلی میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، خالد مقبول صدیقی، اخترمینگل، اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر نے تقاریر کیں، بلاول زرداری اور خالد مقبول صدیقی کی تقاریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شدید شور شرابہ کیا اور اس دوران ڈپٹی اسپیکر بار بار اراکین کو خاموش رہنے کی تاکید کرتے رہے،کورم کی نشاندہی کی گئی تو ڈپٹی اسپیکرنے گنتی سے قبل ہی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا
اس بار لوگوں نے شیطان کو پتھر مارنے کے ثواب کی طرح ووٹ ڈالے،اختر مینگل
بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم کو منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، وزیرِ اعظم کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا، سب سے پہلے میں محمود خان اچکزئی کے گھر پولیس ریڈ کی مذمت کرتا ہوں،امید تھی کہ وزیرِ اعظم پابند سلاسل صحافیوں کی رہائی کا اعلان کریں گے، صحافی قلم کے ذریعے ہمیں راہِ راست دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، بلوچستان میں ہم سیاسی نہیں جنگی قیدی ہیں، سیاسی قیدیوں کی رہائی فوری عمل میں لائی جائے، امید تھی کہ وزیرِ اعظم صحافی اسد طور اور عمران ریاض کی رہائی کا اعلان کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، گوادر جس کے نام پر سی پیک بنایا گیا ہے، وزیرِ اعظم صاحب وہ جھومر ڈوب گیا ہے، لوگوں کے ریسکیو کے لیے ہیلی کاپٹر بھیج دیتے تو بہتر ہوتا، میں نے کیئر ٹیکر حکومت کا نام انڈر ٹیکر رکھا تھا، بلوچستان کی خواتین اور بچے کچھ ڈھونڈنے دارالخلافہ آئے تھے، اسلام آباد کی سرد راتوں میں ان کا استقبال ٹھنڈے پانی سے کیا گیا، ان عورتوں اور بچوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، ان عورتوں بچوں کا جو کوئٹہ میں استقبال کیا گیا دیکھ لیا، یہ جو شور شرابا ہو رہا ہے ہم جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں،تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے،میں بلوچستان کے قیدیوں کی نہیں سیاسی قیدیوں کی بات کررہا ہوں،بلوچستان والے سیاسی نہیں جنگی قیدی ہیں،ووٹ کو عزت دینے دو والوں کے منہ سے اب تو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی نہیں سن رہے ،اس بار لوگوں نے شیطان کو پتھر مارنے کے ثواب کی طرح ووٹ ڈالے ،جتنی عزت شیطان کو حج کے دوران ملتی ہے اس بار ووٹ کو اتنی عزت ملی ہے،
اختر مینگل کی تقریر کے دوران ڈپٹی سپیکر نے انہیں روک دیا ،ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ آئین ہمیں اجازت نہیں دیتا کہ اُن کو ہم تنقید کا نشانہ بنائیں، اختر مینگل نے کہا کہ بہت شکریہ ڈپٹی سپیکر صاحب، چلو آئین کی وہ شِق بھی تو بتا دیں جس میں یہ لکھا ھے کہ وہ ہماری پگڑیاں اچھالیں،
سپریم کورٹ، بھٹو صدارتی ریفرنس ،سماعت مکمل ،فیصلہ محفوظ
شہباز شریف خود ہی اسمبلی میں مان گئے کہ انہیں اپوزیش لیڈر چن لیا گیا،یاسمین راشد
مہارانی کو پتہ ہی نہیں ملک میں غربت کتنی ہے،یاسمین راشد
صدارتی انتخابات،آصف زرداری کے کاغذات منظور،محمود اچکزئی پر اعتراض عائد
پیپلز پارٹی وزیراعظم کے میثاق برائے قومی مفاہمت کے تصور کی حمایت کرتی ہے،بلاول
سی ڈی اے کو شہتوت کے درخت کاٹنے کی اجازت
عورت مارچ رکوانے کیلئے دائر درخواست خارج
صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپہ،ترجمان، خالی پلاٹ پر قبضہ واگزار کروایا،انتظامیہ
میری تقریر کیوں نہیں لائیو کی،پیمرا اور ایم ڈی پی ٹی وی کو طلب کرینگے،عمر ایوب