ایودھیا میں ہونے والی فلمی ’رام لیلا‘پر تنازعہ ، نمائش روکنے کا مطالبہ
ایودھیا میں ہونے والی فلمی ’رام لیلا‘ کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
باٍغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق ایودھیا کے ہنومان گڑھی مندر کے مہنت دھرم داس کی قیادت میں کئی سَنتوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالی ووڈ اداکاروں کو رام لیلاؤں میں کردار نبھانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ ان کے پاس ’اخلاقی اور مذہبی ڈسپلن‘ نہیں ہے۔
بھارتی حکومت فلمسازوں سے پروپیگنڈا فلمیں بنواتی ہے نصیرالدین شاہ
انہوں نے کہا کہ رام لیلاؤں میں اداکاری کرنے والے اداکار اپنی زندگی میں سخت ڈسپلن پر عمل کرتے ہیں اور لوگ آشیرواد لینے کے لیے ان کے سامنے جھکتے ہیں۔
ایودھیا کے تقریباً 100 اہم سَنتوں نے منگل کے روز ایودھیا میں ایک اہم ہندو مذہبی مقام بڑا بھکت مال مندر میں ملاقات کی اور ’غیر اخلاقی رام لیلا‘ پر پابندی لگانے کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مہنت دھرم داس نے کہا کہ ایودھیا میں رام لیلا کی ایک خصوصی روایت ہے روایتی رام لیلا میں بھگوان رام، ماتا سیتا اور دیگر کردار نبھانے والے اداکاروں کی لوگ عزت کرتے ہیں ہم ان کے سامنے جھکتے ہیں ہم مذہبی ڈسپلن پر عمل نہ کرنے والے بالی ووڈ اداکاروں کا آشیرواد نہیں لے سکتے ہیں۔
جاوید اختر ہتک عزت کیس :کنگنا رناوت کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
پجاریوں نے کہا کہ ہم ایودھیا میں رام لیلا میں کردار نبھانے والے ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کر سکتے۔ وہ شراب نوشی کرتے ہیں، گوشت کھاتے ہیں اور غیر اخلاقی رسوم میں ملوث ہوتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ رام لیلا میں ’سناتن مذہب‘ کو اہمیت دی جائے ہم ہندو مذہب کو تباہ کرنے والی فلمی ہستیوں کو نہیں چاہتے ہیں۔
ہندو پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مہنت پون کمار داس شاستری نے بتایا کہ گزشتہ سال جب بالی ووڈ اداکاروں نے رام لیلا کو اسٹیج کیا تھا، تو انھوں نے اسٹیج پر ’مغل شیروانی‘ اور چمڑے کے جوتے پہنے تھے اتنی فحش پوشاک میں کوئی کیسے اداکاری کر سکتا ہے؟-