پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناءاللہ کو جیل میں اخبار، ٹی وی وغیرہ کی سہولت حاصل نہیں ہے اور وہ اپنی بیرک میں دوسرے قیدیوںکے ساتھ گپ شپ کر کے وقت گزاریں گے.
شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کی اہلیہ سے فون پر کیا بات کی؟ اہم خبر آ گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کو جیل میں عام قیدیوں والا کھانا کھانا پڑے گا. جیل حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے اہل خانہ جمعرات کے دن ملاقا ت کیلئے آسکتے ہیں جبکہ آئندہ ہفتہ سے باقاعدہ ملاقات کا شیڈول جاری کیا جائے گا.
مریم اورنگزیب کا رانا ثناءاللہ پر ٹارچر کا الزام، کہا انہیں کچھ ہوا تو ذمہ دار سلیکٹڈ وزیر اعظم ہوں گے
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کو کیمپ جیل میں رکھا گیا ہے. انہیں عام فرشی گدا دیا گیا ہے اور جس بیرک میں وہ قید ہیں انہیں وہاں اے سی کی سہولت حاصل نہیں ہے بلکہ ایک پنکھا نصب ہے جس سے وہ گرمی کا مقابلہ کریں گے. بتایا گیا کہ رانا ثناءاللہ کے سب ٹیسٹ نارمل ہیں. دریں اثناء رانا ثناءاللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناءاللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں ادویات بھی نہیں دی جارہیں. شہباز شریف، مریم نواز اور مریم اورنگزیب نے بھی انہیں اس طرح قید رکھنے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ اگر انہیںجیل میںکچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے.