روزمرہ زندگی میں کھائی جانے والی غذائیں جو دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں
روزمرہ زندگی میں کھائی جانے والی غذائیں جو دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں
دماغ انسانی جسم کا سب سے اہم عضو ہے جسکے بغیر زندگی نا ممکن ہے دماغ جسم کے تمام اعضا کو حرکت میں رکھتا ہے اسی لیے ضروری ہے کہ دماغ کو صحت مند کھانوں کے ساتھ صحت مند رکھا جائے ہماری روزمروہ لوفاک میں کچھ ایسے بھی کھانے ہیں جو دماغ کی صحت پر انتہائی برے اثرات ڈالتے ہیں یہ ہماریادداشت کو متاثر کرتے ہیں اور ہمارے موڈ کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں
مندرجہ ذیل کھانے جو ہماری دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں
بازاری اور جنک فوڈ
بازاری کھانوں اور جنک فوڈ وغیرہ میں جہاں شوگر کا۔استعمال کیا جاتا ہے وہاں ان کھانوں میں بہت زیادہ ریفائن آٹا یعنی میدہ بھی استعمال کہا جاتا ہے اور ایسے کھانے ہمارے جسم۔کا گلیسمیک انڈیکس کو بڑھاتے ہیں یعنی یہ کھانے جلدی ہضم ہو کر خون میں۔شوگر اور انسولین کو بڑھانے کا باعث بنتے ہیں اور جب ایسے کھانے زیادہ مقدار میں کھائے جائیں تو یہ ہمارے جسم میں گلیسمیک لوڈ کو بڑھانے کا باعث بنتے ہیں یعنی کھانے کی ایک مقدار خون میں کتنے شوگر لیول کا اضافہ کرتے ہیں سائنسی تحقیق کے مطابق گلیسمیک لوڈ کی۔زیادہ مقدار والے کھانےبڑوں۔سمیت بچوں کی یاداشت کو بھی متاثر کرنے کا سبب بنتے ہیں اور ان کے پڑھنے لکھنے اور سیکھنے کی صلاحیتوں کو متاثر کرتے ہیں
پراسیسڈ فوڈز
ایسے بازاری کھانے جو پہلے سے پراسیسڈ ہوتے ہیں اور گھر میں لا کر انہیں تیل یا گھی میں فرائی کر کے کھایا جاتا ہے جیسے نگٹس سموسے چکن ونگز رول وغیرہ اور آلو کی چپس سلانٹیاں بسکٹس وغیرہ ہماری صحت پر بہت زیادہ بُرے اثرات مرتب کرتے ہیں ان کھانوں میں شوگر کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ غذائیت سے محروم اور کیلوریز سے بھر پور ہوتے ہیں اور ہماری دماغی صلاحیتوں کو بُری طرح متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں
میٹھے پکوان اور ڈرنکس
میٹھے کھانے اور میٹھے ڈرنکس سوڈا انرجی ڈرنکس فروٹ جوسسز وغیرہ کا زیادہ استعمال جہاں موٹاپے جیسی بیماریوں کو پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے وہاں ہماری دماغی صلاحیتوں کو بھی خطرناک حد تک متاثر کرتا ہے کھانے میں میٹھے کا زیادہ استعمال ٹائپ ٹو ذیابیطس کو ہمارے جسم میں دعوت دیتا ہے اور یہ ذیا بیطس خطرناک دماغی بیماری الزائمر کا باعث بنتی ہے میٹھے کھانے جہاں موٹاپا پیدا کرتے ہیں وہاں ہائی بلڈ پریشر پیدا کرتے ہیں خون میں چربی بڑھاتے ہیں اور خون کے نظام ترسیل کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ خطرناک دماغی بیماری ڈیمینٹیا کا باعث بنتے ہیں
مصنوعی شوگر
بازار میں ملنے والی شوگر فری مٹھاس اور شوگر فری ڈرنکس میں استعمال۔ہونے والی یہ مٹھاس جسے عام۔طور پر ذیابیطس کے مریض یہ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ اس سے شوگر نہیں ہوگی ہماری صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ چیز ہے یہ دماغ کو کمزور کرتی ہے اور ہمارے اندر چڑ چڑا پن پیدا کرتی ہے
ٹرانس فیٹ
ٹرانس فیٹ دماغی صلاحیتوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے اور یہ فیٹ عام طور پر ہمارے کوکنگ آئل اور بناسپتی گھی وغیرہ میں بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے اور کئی۔سائنسی تحقیقات کے مطابق یہ مصنوعی چکنائی جہاں الزائمر جیسی دماغی بیماری کا باعث بنتی ہے وہاں یاداشت کو کمزور بناتی ہے اور جسم میں دیگر کئی طرح کی دائمی بیماریوں کو دعوت دیتی ہے جس میں دل کی بیماریاں ہائی بلڈ پریشر کولیسٹرول اور موٹاپا وغیرہ شامل ہیں
نمکین اشیاء:
نمک میں سوڈیم کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور زیادہ سوڈیم والے کھانے جہاں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی خطرناک بیماریوں کے علاوہ اور کئی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں وہاں میڈیکل۔سائنس کی جدید تحقیقات کے مطابق یہ دماغی افعال اور سوچنے سمجھنے کی۔صلاحیت کو بھی متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں
صحت مند زندگی کے لیے صحت مند خوراک استعمال کرنا بہت ضروری ہے اپنی خوراک پر دھیان دیں اور ایسے تمام کھانوں سے گریز کریں جو صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں