کراچی:کچرا پھینکنے اور گٹر کی صفائی کے مسئلے پر قتل،صبا کو انصاف دو ،مطالبہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ
نیوکراچی سیکٹر فائیو جے میں چھری کے پے در پے وارکرکے نوجوان لڑکی کو قتل کردیاگیا تھا جس پر سوشل میڈیا صارفین غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں-
باغی ٹی وی : گزشتہ روز بلال کالونی تھانے کےعلاقے نیوکراچی سیکٹر فائیو جے اقصیٰ مسجد کے قریب چھری سماجی کارکن صباء اسلم کونامعلوم شرپسندوں نے بے دردی سے چاقو کے کے پے در پے وارسے قتل کر دیا تھا واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور اہل محلہ کے بیانات قلمبند کرکے تفتیش شروع کردی تھی-
تعلیمی ادارے میں 14 سالہ بچے کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار
ایس ایچ اوبلال کالونی نواز بروھی نے بتایا تھا کہ صبا کواس کے محلےدارغضنفر نامی ملزم نے چھری کے پے در پے وار کرکے قتل کیا ہے، مقتولہ لڑکی نے گلشن معمارتھانے میں ایک مقدمہ درج کرارکھا ہے جس کی پیروی کے لیے مقتولہ گھر سے سٹی کورٹ جانے کے لیے نکلی تھی ، گھر سے چند قدم کے فاصلے پر ہی ملزم غضنفر کھڑا تھا جس نے لڑکی کو آتے دیکھ کر اس پر چھری سے حملہ کردیا اور قتل کرنے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا ۔ مقتولہ کو سٹی کورٹ جانا تھا لیکن اس سے قبل ہی یہ واقعہ ہو گیا۔
بیویوں کے ہاتھوں شوہروں کا قتل معمول:آخرکیوں؟ماہرین پریشان ہوگئے
انھوں نے بتایا تھا کہ ماضی میں مقتولہ لڑکی کے بھائی اورمفرورملزم کے درمیان گلی میں کچرا پھینکنے اور گٹر کی صفائی کے معاملے پرتلخ کلامی اورجھگڑا بھی ہوا تھا ملزم نے مقتولہ لڑکی کے ساتھ بھی تلخ کلامی کی تھی اورمحلے کی خواتین نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملزم غضنفر ایک بد تمیزآدمی ہے اور ہرکسی سے برے لہجے میں بات کرتا ہے اوراپنا تعلق بھی مذہبی جماعت سے ظاہر کرتا ہے ۔
ایس ایچ او نے بتایا تھا کہ ملزم غضنفر نشے کا عادی اورایک جنونی شخص بھی ہے پولیس نے ملزم کے دو بھائیوں احسن اوردانش کو حراست میں لیا ہے جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے انھوں نے بتایا کہ ممکنہ طور پرمفور ملزم نے مقتولہ کو گلی میں کچرا پھینکنے اور گٹر کی صفائی کے مسئلے پر حملہ کرکے قتل کیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید انکوائری جاری ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔
سکول میں گھس کر خاتون ٹیچر سمیت دیگر کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار
دوسری جانب عوام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کا سہارا لیتے ہوئے اعلی حکام سے مجرم کو سخت سزا دینے اور مقتولہ کے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں ایک عورت کسی کے ایجنڈے کا نشانہ بننا بالآخر شرمناک ہے۔ ہم مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
A Social Activist Sabah Aslam was brutally Stabbed to Death by the Unknown Evils in #Karachi. A woman being the target of Someone's Agenda is Ultimately Shameful. We demand Immediate arrest of the Culprits..#JusticeForSaba pic.twitter.com/wOcNmC39Yr
— MahNoor Haya Baloch (@MahanoorHaya) December 14, 2021
https://twitter.com/iamhmmad1/status/1470959345210777600?s=20
An Urdu speaking Sindhi sister #Saba who was a conscious enlightened person & free from linguistics riots.
Today, she was stabbed to death on his way home from the office.
No one is safe here, None knows when or where he will be killed.#JusticeForSaba@Sangrisaeed @khalidkoree pic.twitter.com/VIGoveyWqp— Akhtar Ali (@imAkhtarAS) December 14, 2021
Why the world is so cruel? #JusticeForSaba pic.twitter.com/lozyeWd8Hz
— HinaNaseer (@thealienisttttt) December 14, 2021
An Urdu speaking, social worker and daughter of Sindh, Miss Saba Aslam has been killed brutally in Karachi. She has celebrated the Sindhi cultural day on 6th December, and said I have proud to be called as SINDHI.@GShabrani @KahkashanHaide3@Sangrisaeed #JusticeForSaba #sabah pic.twitter.com/JCJic67BQk
— Murtaza Zangejo (@MirZangejo) December 14, 2021
Strongly condemn, everyday in Karachi Sindhi brothers and sisters or Urdu speaking Sindhi brothers and sisters are brutally killed. We are not safe in our own cities.
We demand immediate arrest of killers.#JusticeForSaba https://t.co/3tV3cXvVgV— Afzal Khan Jamali (@AfzalKhanJamali) December 14, 2021
Strongly Condemned the brutal murder of Saba Aslam, social activist… !
Stop Killing on the basis of ethnicity
Let's live together, the other have western interests who don't want harmony in Sindh. #JusticeForSaba pic.twitter.com/I8icgeUGuH— Mahasingh Parmar Thari (Mp3) (@MahasinghPThari) December 14, 2021
Strongly Condemned 😥#JusticeForSaba https://t.co/fPDo1A5p3x
— ماڻڪ محبتي ❤️ (@Maannik14) December 14, 2021
Shame on Pakistan #JusticeForSaba pic.twitter.com/Eg3jkdXREO
— آصف باغي (@Asif_baghi200) December 14, 2021
Dear Sister Saba Sorry for what happened to you but know our juridical system is a fail our governments are corrupt so please don’t expect anything hundreds of cases is running in Courts but believe me one day justice will be served properly #JusticeForSaba
— R A E E S 🇵🇰 (@Cadetcaptin) December 14, 2021