سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے دی مسئلہ کشمیر پر حکومت کو اہم تجویز
مسئلہ کشمیرکے ایشوپرسابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمدخان نے لاہور پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں شرکت کی۔ لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے معززمہمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ شمشاد احمد خان کہنہ مشق اور جہاندیدہ انسان ہیں اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ان کا کرداربہت اہم رہاہے۔
اس موقع پر لاہورپریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض احمد، خزانچی سالک نواز،ممبر گورننگ باڈی محمدشاہد چوہدری، راناطاہر سمیت ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
شمشاد احمد خان نے کشمیرایشوپرگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیربھارتی ہٹ دھرمی اور دنیاکی بڑی طاقتوںکے مفادات کے باعث حل نہیں ہورہاکیونکہ ہندوستان ایک بڑی مارکیٹ ہے اور تمام دنیاکی توجہ کا مرکزہے جبکہ پاکستان معیشت کی بدحالی اور اندرونی خلفشار اور خاص طورپرمسلم ملک کی حیثیت کے باعث ناصرف غیر اہم ہے بلکہ دنیاکی نظروںمیں کھٹکتا ہے۔
زلزلہ پروف عمارتوں کی تعمیر یقینی بنائی جائے گی، وزیراعظم آزاد کشمیر
زلزلہ متاثرین کی بحالی تک چین سےنہیں بیٹھیں گے، مشیر برائے اطلاعات
ان کا کہناتھاکہ کشمیری کبھی بھی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کریں گے لیکن ہمیں خود کو سیاسی، معاشی اورمعاشرتی طورپر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیری بلاجھجھک پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے کو فخرمحسوس کریں۔انھوں نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ اس مسئلہ کو کبھی حل نہیں کرے گی اور اس کی دو وجوہات ہیں پہلی یہ کہ اقوام متحدہ صرف بڑی قوتوں کے مفادات کے لئے قائم ہے اور دوسری یہ کہ دنیا میں فلسطین، بوسنیا، شام اور کشمیر سمیت جہاں جہاں مسلم ممالک یا مسلم اکثریت ہے ان کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں ہو گی۔
مقبوضہ کشمیر : کولگام میدان جنگ ، بھارتی مظالم جاری ، تشدد کی انتہا
انھوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی تجویز دیتے ہوئے کہا پاکستان جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کرے جس کی چھیانوے ارکان حمایت کرے اس کے بعد اس قرارداد کے متن کو لیکر پاکستان عالمی عدالت انصاف میں جائے اور مسئلہ کشمیر کے مشاورتی حل کے لئے عالمی عدالت انصاف سے تجاویز مانگے تاکہ کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی، سفارتی مدد ممکن ہوسکے جنگ مسئلہ کشمیر کا حل نہیں بلکہ یہ ہی موقع ہے کہ اس کے ان ظالمانہ اقدامات پر دنیامیں مزید آگاہی مہم چلاکر اسے دباﺅ میں لایا جائے اور اس موقع کو کسی صورت بھی گنوایانہ جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور ظلم ختم کیا جائے، ترک صدر اردوان
میٹ دی پریس کے اختتام پر معززمہمان کو کلب کی جانب سے پھول پیش کئے گئے۔