محکمہ معدنیات نے پنجاب کے قیمتی پنک راک سالٹ کے حوالے سے پلان تشکیل دے دیا ہے جس کے مطابق ہمالین پنک سالٹ کے ان قیمتی زخائر کی نیلامیوں سے اگلے دو سال میں 100 ارب کی متوقع بولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر وزیر معدنیات اور چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں لائحہ عمل بنایا گیا ہے۔ لائحہ عمل ایک لاکھ تیس ہزار ایکڑ کے رقبہ جات پر محیط ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ معدنیات نے پنجاب کے اس نایاب نمک کی جغرافیکل انڈیکیشن کے لیے بھی کام شروع کر دیا ہے۔ جیوگرافیکل انڈیکیشن کی بدولت کوئی دوسرا ملک پنک راک سالٹ کا نام استعمال نہ کر سکے گا۔
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری معدنیات بابر امان بابر نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیوگرافیکل انڈیکیشن کی بدولت پنجاب میں راک سالٹ پروسیسنگ انڈسٹری کا قیام ممکن ہوگا۔ پنک راک سالٹ کی جیوگرافیکل انڈیکیشن سے معیشت کو بے پناہ فائدہ اور لوگوں کو روزگار میسر ہوگا۔ دنیا میں ہمالین پنک راک سالٹ کی بہت ڈیمانڈ ہے لیکن ماضی میں ان ذخائر سے صحیح فائدہ نہ اٹھایا جا سکا۔ ہمالین پنک راک سالٹ کے ذخائر ایک عطیہ خداوندی ہیں۔ پنک راک سالٹ کے یہ ذخائر صرف پنجاب پاکستان میں موجود ہیں۔ راک سالٹ کے یہ ذخائر چکوال خوشاب میانوالی اور جہلم کے اضلاع پر مشتمل ہیں۔ راک سالٹ کے یہ قیمتی ذخائر 200 کلومیٹر لمبائی اور 15 کلو میٹر چوڑائی پر محیط ہیں۔محکمہ معدنیات ماضی میں عطا کردہ نمک کے رقبہ جات کی کارکردگی کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔ موجودہ نگران حکومت نے غیر قانونی راک سالٹ پالیسی کو بھی ختم کر دیا ہے۔
زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار
سندھ کی جیلوں میں افغانی بچوں کی تصاویر، شرجیل میمن نے حقیقت بتا دی
خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار
نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج
مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد
ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا