اسلام آباد ہائیکورٹ: سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گیا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزارت قانون کے عدالت اٹک جیل منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اٹک جیل میں منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے کلعدم قرار دیا جائے، انسداد دہشتگری عدالت نمبر ون کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کا اختیار سماعت بھی چیلنج کر دیا گیا
چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے درخواست دائر کی ، درخواست میں سیکرٹری قانون ، سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر ، آئی جی ، ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے، سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل اور سپرٹنڈنٹ اٹک جیل کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے درخواست میں کہا کہ انسداد دہشتگری عدالت ون کے جج اس معاملے میں مطلوبہ اہلیت کے بنیادی معیار پر بھی پورا نہیں اترتے ،
دوسری جانب سائفرکیس،سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین اٹک جیل سے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے، شاہ محمود قریشی کے عدالت پہچنے پر سائفرکیس کی سماعت شروع ہوگی،
اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے بعد عمران خان کے وکلاء کا کہنا تھا کہ یہ پروسیڈنگ جیل میں نہیں ہوسکتی، ہم نے ٹرائل کو چیلنج کیا ہے ،جیل ٹرائل انکے ہوتے ہیں جو خطرناک مجرم ہوں،11 ماہ میں چیئرمین پی ٹی آئی سیکڑوں سماعتوں پر آتے رہے ،چیئرمین پی ٹی آئی کو اس کیس میں 15 روز قبل گرفتار کیا گیا،آج 30 اگست ہوگئی ایف آئی اے کی ٹیم صرف 2 مرتبہ آئی، ملزم کو بھی نہیں پتا اس کے ساتھ کیا ہورہا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو فری ٹرائل نہیں دیا جارہا،چیئرمین پی ٹی آئی پر سائفر کے حوالے سے 2 الزامات ہیں، کہا گیا سائفر کو چھپا کر رکھا گیا اور اسکا غلط استعمال کیا گیا،
عمران خان آج بالکل فریش اور صحت مند نظر آئے،وکیل
عمران خان کے وکیل نعیم حیدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آج بالکل فریش اور صحت مند نظر آئے، انہوں نے کہا کہ میں حقیقی آزادی کی جنگ جاری رکھوں گا، آزادی کے بغیر پورا پاکستان ایک جیل کی مانند ہے اور اگر آزادی نہ ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انسان جیل میں بند ہے یا باہر ہے کیونکہ اصل آزادی قانون کی حکمرانی اور آئین کی سربلندی میں ہے
عمران خان آج بلکل فریش اور صحت مند نظر آئے، انہوں نے کہا کہ میں حقیقی آزادی کی جنگ جاری رکھوں گا، آزادی کے بغیر پورا پاکستان ایک جیل کی مانند ہے اور اگر آزادی نہ ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انسان جیل میں بند ہے یا باہر ہے کیونکہ اصل آزادی قانون کی حکمرانی اور آئین کی…
— Intazar Hussain Panjutha (@intazarpanjutha) August 30, 2023
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اٹک جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس کی جیل میں ٹرائل کی ہر گز ضرورت نہیں ہے، سکیورٹی کی بناء پر صبح 9 بجے سماعت رکھی، ہمیں مشکل سے جیل کے اندر جانے دیا گیا،ہم نے جیل ٹرائل کے خلاف درخواست جمع کرادی ہے، پیر کے روز پر سماعت ہوگی،چیئرمین پی ٹی آئی سے خوشگوار موڈ میں ملاقات ہوئی، چئیرمین پی ٹی آئی کو 15 اگست سے اس کیس میں گرفتار ظاہر کیا گیا جس کا کسی کو علم نہیں تھا ،آج سے 15 دن پہلے چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں جوڈیشل ہو چکے ہیں، اس کا بھی کسی کو علم نہیں ،چیئر مین پی ٹی آئی کو فری ٹرائل کا حق نہ دینا آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، ہم نے ضمانت کی درخواست بھی دائر کی ہے جس کی 2 ستمبر کو سماعت ہوگی،رانا ثناءاللہ مطابق سائفر انکے پاس ہے تو پھر چیئرمین پی ٹی آئی سے کیا مانگا جا رہا ہے؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں ایک ہفتہ صرف دال روٹی کھائی، انہیں چھوٹے کمرے میں رکھا گیا ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ ہفتے میں ایک دن مرغی کا پتلا شوربہ دیا جاتا ہے چیئرمین پی ٹی کے نہانے کے لئے کوئی پردہ نہیں، پہلے3 فٹ کی دیوار تھی، اب تھوڑی سی اونچی کی گئی ہے،
واضح رہے کہ آج اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی تھی،جج ابوالحسنات ذولقرنین نے عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی،چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی گئی،
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا
پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی
عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی