سانس کے ذریعے دی جانے والی پہلی کورونا ویکسین کو منظوری مل گئی

0
31

چینی دوا ساز کمپنی کینسائنو بائیولوجکس نے دنیا کی پہلی سانس کے ذریعے دی جانے والی کورونا وائرس کی ویکسین کو ہنگامی طور پر بوسٹر کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس سے اس کے کاروبار کو ممکنہ طور پر فائدہ ہو گا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کے اعلان کے بعد اس کے حصص میں 14 فیصد اضافہ دیکھا گیا کمپنی نے اتوار کے روز کہا کہ کینسائنو کی حال ہی میں تیار کردہ ویکسین کے استعمال کو نیشنل میڈیکل پروڈکٹس ایڈمنسٹریشن کی جانب سے بھی اجازت مل گئی ہے۔

آواز سے کورونا وائرس کی شناخت کرنے والی سمارٹ ایپ

سانس کے ذریعے دی جانے والی اس ویکسین کو باآسانی محفوظ کیا جاسکتا ہے اور یہ سابقہ ویکسین کے مقابلے کم تکلیف دہ ہے کیونکہ اسے نیبولائزر کی مدد سے دیا جاسکے گا۔

کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیانیے میں کہا گیا ہے کہ اگر مذکورہ ویکسین متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے خریدی اور استعمال کی جائے تو اس کی منظوری سے کمپنی کی کارکردگی پر مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔

تاہم کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اسے چین میں دیگر ویکسینز سے سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا جنہوں نے حکومتی منظوری بھی حاصل کر لی ہے یا وہ کلینیکل ٹرائلز میں ہیں۔

ہائپرٹینشن کورونا کے خطرات بڑھا دیتا ہے، تحقیق

چین نے Livzon فارماسیوٹیکل گروپ کی کوویڈ 19 ویکسین کو ایک بوسٹر کے طور پرہنگامی طورپراستعمال کی اجازت دی ہے، Livzon نے جمعہ کو کہا، ملک نے ایک سال سے زیادہ عرصے میں اس بیماری کے خلاف صرف دو نئی مصنوعات میں سے ایک کو صاف کیا ہے۔

کینسائنو نے یہ بھی کہا کہ تاہم یہ واضح نہیں کہ اس کی ویکسین کب مارکیٹ میں متعارف کروائی جاسکے گی کیونکہ اضافی انتظامی منظوریوں کی ابھی ضرورت ہے جبکہ فروخت کا انحصار اندرون اور بیرون ملک کورونا کی صورتحال کے ساتھ ساتھ چین میں ویکسی نیشن کی شرح پر ہوگا۔

چین میں کورونا کا پھیلاؤ جاری ہے شینزین کے جنوبی ٹیک ہب نے ہفتے کے روز شہر کے بیشتر حصوں میں ہفتے کے آخر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا، جبکہ چینگڈو کے جنوب مغربی میٹروپولیس نے جمعرات کو اپنے 21 ملین افراد کو لاک ڈاؤن میں رکھا-

Leave a reply