سارہ انعام قتل کیس، وکیل صفائی کے عدالت میں دلائل

0
200
sara inaam amir

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی

سیشن جج ناصرجاوید رانا نے سارہ انعام قتل کیس کی سماعت کی،دورانِ سماعت پراسیکیوٹر راناحسن، مدعی وکیل راؤ عبدالرحیم، وکیل صفائی بشارت اللّٰہ عدالت میں پیش ہوئے،سماعت کے موقع پر ملزم شاہ نواز امیر اور مقتولہ سارہ انعام کے والد انعام الرحیم بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے،ملزم شاہ نواز امیر کے وکیل بشارت اللّٰہ کی جانب سے کیس کے حتمی دلائل دیے گئے،وکیل بشارت اللہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گاڑی 23 یا 24 ستمبر کو نہیں ملی لیکن 25 ستمبر کو کیسے مل گئی؟ گاڑی کا رجسٹریشن کارڈ سارہ انعام کے پرس سے ملا،سیشن جج ناصر جاوید رانا نے استفسار کیا کہ شاہ نواز امیر نے جو گاڑی خریدی، کس کے نام تھی؟ وکیل بشارت اللہ نے کہا کہ گاڑی کی رجسٹریشن کسی تیسرے شخص کے نام تھی، سارہ انعام شاہ نواز امیر کی اہلیہ تھیں، ایک گھر میں رہتے تھے، شوہر اور اہلیہ کا ڈی این اے میچ کروانا کوئی انوکھی بات نہیں

واضح رہے کہ صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کردیا تھا ایاز میر کی بہو دبئی سے واپس آئی تھی شاہنواز نشے کا عادی تھا اس نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کا قتل کیا۔ سارہ کا قتل بھی بالکل نور مقدم والے وحشیانہ طریقے سے کیا گیا۔ لوہے کا راڈ مارا پھر پانی کے ٹپ میں ڈبودیا۔ شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی اور دونوں کی تین ماہ پہلے ہی شادی ہوئی تھی مقتولہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہنواز سے رابطہ ہوا تھا، پھر دونوں نے شادی کر لی

قتل کے بعد ملزم نے اپنے والد ایاز امیر کو لاش کی تصویر بھیجی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر رکھا ہے، پولیس نے ایاز امیر کو بھی گرفتار کیا تھا تا ہم عدالت نے اس مقدمے سے ایاز امیر کو ڈسچارج کیا ہے

شک تھا سارہ کا کسی کے ساتھ کوئی افیئر ہے۔ ایاز امیر کے بیٹے کا بیوی کو قتل کرنے کے بعد بیان،

ایاز میر کے بیٹے کی خوفناک درندگی :سارہ انعام ،کینیڈین شہری،دبئی آئی،گاڑی خریدی ،مگرپھرکیاہوا؟ہولناک انکشافات

ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا

پہلے مارا، گھسیٹ کر واش روم لے گیا،ایاز امیر کے بیٹے نے سفاکیت کی انتہا کر دی

سر پر ڈمبل مارا،آلہ قتل بھی خود برآمد کروایا،ایاز امیر کے بیٹے کیخلاف مقدمہ درج

Leave a reply