سعودی عرب، سڑک پر بنا خواتین کے لیے ڈرائیونگ سکول

0
97

سعودی عرب کے شہرجازان میں سعودی خاتون سڑکوں کو ڈرائیونگ سکول کے طور پر استعمال کرنے لگیں۔ حنان عبدالرحمان یہ خاتون اب تک 1200سے زائد خواتین کو ڈرائیونگ کی تربیت دے چکی ہیں۔

سعودی خواتین کو ملی اب اور آزادی

حنان عبدالرحمان نے سعودی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ڈرائیونگ سکول کھولنے کے لیے کئی بار درخواست دی لیکن ہر بار درخواست مسترد ہو گئی۔ اس کے بعد حنان نے خواتین کو فیلڈ میں یعنی سڑک پر ہی ڈرائیونگ کی تربیت دینا شروع کر دی۔

حنان نہ صرف خواتین ڈرائیونگ سکھاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ گاڑی میں ہونے والے معمولی خرابی اور ہنگامی حالات میں ہونے والے واقعات سے نبرد آزما ہونے کے متعلق بھی بتاتی ہیں۔اس دوران سعودی خواتین کو ٹریفک کے سائنز کے بارے میں بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔

حنان خواتین ڈرائیورز کو ذہنی تربیت بھی فراہم کرتی ہیں تاکہ وہ ہنگامی حالت میں اپنے حواس پر قابو رکھ سکیں اور کسی بڑے حادثے سے بچ جائیں۔

واضح رہے کہ اب ٹھارہ سال سے زائد عمر کی خواتین اپنے والد، بھائی یا شوہر کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک جا سکیں گی، جبکہ شناختی کارڈ کی حامل خواتین کو مردوں کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔اسی طرح 21 سال سے زائد عمر کی خواتین، مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ کی درخواست دینے اہل ہیں۔

اسی طرح طلبہ کے سکولوں میں پہلی مرتبہ ابتدائی کلاسوں میں تدریس کا کام خواتین ٹیچر انجام دیں گی۔ شروعات 1400اسکولوں سے کی جائے گی ۔2030 تک 95 فیصد سکولوں کی ابتدائی کلاسوں میں تدریس کے فرائض خواتین ٹیچر انجام دینے لگیں گی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں میں کئی اصلاحات سامنے آئی ہیں جن میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال خواتین کے ڈرائیونگ کرنے پر عائد پابندی کے خاتمے کا بھی اعلان کیا تھا جب کہ سعودیہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو سفیر بھی تعینات کیا گیا ہے۔

Leave a reply