صوبائی خاتون محتسب نبیلہ خان نے کہا ہے کہ جائیداد میں قانونی حصہ خواتین کا بنیادی حق ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے خواتین کوجائیداد میں حصہ دلانے اورحق ملکیت کے تحفظ کیلئے پنجاب انفورسمنٹ آف وومن پراپرٹی رائٹ ایکٹ2021ء کا نفاذ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو جائیدادکے قانونی حق سے محروم رکھنا ایک سنگین جرم ہے جس کی سزا 10سال قید اور 10لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریعت اور مروجہ قانون کے تحت خواتین وراثت میں حصہ دار ہیں بدقسمتی سے خواتین کو ان کا حصہ تو دے دیا جاتا ہے لیکن قبضہ نہیں دیا جاتا اورانکے حقوق کو پامال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا خواتین کو جائیداد میں حصے سے محروم رکھنے کے سماجی رجحان کی مکمل حوصلہ شکنی کرنی چاہیے کیونکہ اسلام تفریق نہیں کرتا۔
انہوں نے یہ بات ڈپٹی کمشنر آفس میں پنجاب انفورسمنٹ آف وومن پراپرٹی رائٹ ایکٹ2021ء کے تحت ساہیوال، اوکاڑہ اور چیچہ وطنی کے پراپرٹی سے متعلق کیسز کے سماعت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے بتایا کہ خاتون محتسب کو اپنے فیصلے نافذ کروانے کا اختیار حاصل ہے اور پولیس، ریونیو اور دیگر متعلقہ محکمے محتسب کے احکامات کی تعمیل میں مدد کرنے کے پابند ہیں تاکہ خواتین کے ملکیت کے حق کا تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو وراثت اور دیگر حقوق کو یقینی بنانے اور معاشرے کو ان کے جائز حقوق دینے کیلئے راضی کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساہیوال میں ڈویژنل محتسب آفس کو دو، تین ہفتوں تک فعال کر دیا جائے گا تاکہ خواتین کو درپیش پراپرٹی کے مسائل کو انکی دہلیز پر حل کیا جا سکے
نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،ریاست کو مدعی بننا چاہئے،صارفین
نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس، وزیراعظم نے بڑا اعلان کر دیا
نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،جوڑے کے وارنٹ گرفتارری جاری
عثمان مرزا کیس،لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو عدالت میں چلا دی گئی
انہوں نے بتایا کہ اوکاڑہ، ساہیوال اور چیچہ وطنی سے 80سے زائد پراپرٹی کے کیسزکی سماعت کی گئی اور تیس سے زائد کیسز پر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے کیس جن میں مدعہ الہیان پیش نہیں ہوئے ان کے ورانٹ جاری کیے گئے ہیں۔ ثناء خان عتیق کنسلٹنٹ اور سٹاف آفیسر حافظ فاروق انوراس موقع پر موجود تھے