سیلیکٹڈ وزیراعظم کو کہتی ہوں آج روک سکتے ہو تو روک لو تبدیلی آگئی ہے، اہلیہ رانا ثناء اللہ
سیلیکٹڈ وزیراعظم کو کہتی ہوں آج روک سکتے ہو تو روک لو تبدیلی آگئی ہے، اہلیہ رانا ثناء اللہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے منشیات کیس میں گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب رانا ثناء اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تو سادے کپڑوں میں اہلکار جان بوجھ کر سپیکر پر بولتا جارہا ہے تا کہ رانا ثناء اللہ بات نہ کر سکے ۔ حالانکہ راستہ خالی ہے ،ہم مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں ۔کیونکہ وہ حق سچ پہ نکلے ہیں ۔
رانا ثناء اللہ کی اہلیہ کا مزید کہنا تھا کہ میں سلکیڈڈ وزیراعظم کو کہتی ہوں آج روک سکتے ہو تو روک لو تبدیلی آگئی ہے۔ رانا ثناءاللہ کی صحت سب کے سامنے ہے ۔جب اللہ کا انصاف ہوگا ہمارے مخالفین نطر نہیں آئیں گے۔ رانا ثناءاللہ کیس کے لیے صرف ایک جج نے بیماری کے باعث سماعت سے معذرت کی تھی۔
قبل ازیں رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع 14 روز کی توسیع کر دی گئی ،عدالت نے رانا ثنا اللہ کو 16 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا
رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟
اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوگا۔ ہر محب وطن شہری کو آزادی مارچ میں شریک ہونا چاہیے ۔تمام مسلم لیگ ن کے کارکن اسلام آباد کے دھرنے میں شریک ہوں۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرین حادثے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور شیخ رشید کو استعفی دینا چاھیئے