شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی

3 سال قبل
تحریر کَردَہ

شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی

سیشن کورٹ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی

جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر آئے ہیں؟ آپ ابھی تفتیشی افسر سے رابطہ کریں کہاں ہیں؟ وکیل نے کہا کہ پولیس مسلسل تاخیر کر رہی ہے،پولیس حکام نے کہا کہ تفتیشی افسر سے رابطہ ہوا تھا لیکن ابھی پہنچا نہیں تفتیشی افسرکا فون بند ہے رابطہ نہیں ہو رہا،ہم ابھی پھر معلوم کر کے بتا دیتے ہیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی ریکارڈ پیش ہو بھی جائے تو میں دلائل نہیں دے سکتا،پیر کیلئے کیس رکھ لیں ہم پیش ہو جائیں گے، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو پھر آخری موقع دے دیتے ہیں، عدالت نے کیس کا ریکارڈ پیش نہ ہونے کے باعث سماعت پیر تک ملتوی کردی ایڈیشنل سیشن جج طاہر محمود سپرا نے کیس کی سماعت کی

علاوہ ازیں شہباز گل کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران ملنے والا سیٹلائٹ فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا گیا ہے،چھاپے کے وقت ملنے والا سیٹلائٹ فون بظاہر اِن ایکٹو لگتا ہے فارنزک کی جامع رپورٹ آنے کے بعد مزید تحقیقات کی جائیں گی

پیر کی شب ایس ایس پی کی سربراہی میں اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے زیر استعمال کمرہ نمبر ایف 206 پر چھاپہ مارا تھا۔اس دوران وہاں سے متعدد چیزیں برآمد ہوئی تھیں کمرے سے برآمد ہونے والی چیزوں میں ایک ریوالور بھی شامل تھا جس کے متعلق شہباز گل کا کہنا تھا کہ انہیں اس کے متعلق علم نہیں اور انہوں نے یہ ریوالور کبھی نہیں دیکھا اس کے علاوہ شہباز گل کے کمرے سے موبائل فونز اور ایک سیٹلائٹ فون بھی برآمد ہوا اور یو ایس بی بھی ملی تھی

واضح رہے کہ شہباز گل کے وکیل نے گزشتہ روز درخواست ضمانت دائر کی تھی جس پر عدالت نے نوٹسز جاری کر دیئے تھے، شہباز گل نے درخواست ضمانت سیشن کورٹ میں دائر کی ہے، شہباز گل کی جانب سے دائر درخواست ضمانت میں کہا گیا ہے کہ میرے خلاف درج مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے، میرے بیان کو توڑ مروڑ کر لیا گیا اور مقدمہ درج کر لیا گیا، میں ایک پروفیسر ہوں اور بیرون ملک متعدد تعلیمی اداروں میں پڑھاتا رہا ہوں

شہباز گل کی جانب سے عدالت میں وکیل نے درخواست ضمانت دائر کی، جس میں مزید کہا گیا کہ درج مقدمہ میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ میرے اوپر بنتی ہی نہیں،مجھے منظم منصوبہ بندی اور بدنیتی کے تحت مقدمہ میں پھنسایا جارہا ہے لہٰذا میری درخواست ضمانت منظورکی جائے

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

شہباز گل کی گرفتاری، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن بنی گالہ پہنچ گئے

شہباز گل کی گرفتاری پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

نعرے ریاست مدینہ کےاورغلامی امریکہ کی واہ شہبازگل باجوہ

شہباز گل پر ایسا تشدد ہوا جو بتایا جا سکتا اور نہ دکھایا جا سکتا ہے، بابر اعوان

کہا گیا ضمانت ہو گئی،اور عدالت لے آئے، شہباز گل کا بیان

واضح رہے کہ شہباز گل کو گزشتہ روز عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا ہے ،شہباز گل نے عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انکے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی بلکہ جنسی تشدد ہوا ہے، شہباز گل کو گرفتار کیا گیا تھا تو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد انہیں اگلے ریمانڈ سے قبل ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا تا ہم پولیس نے شہباز گل کے ساتھ چال چلی اور پھر دو روز کا مزید ریمانڈ لے لیا، شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے پستول برآمد ہوا جس کے بارے میں شہباز گل نے کہا کہ یہ میرا نہیں ہے، پستول کی برآمدگی کا مقدمہ بھی شہباز گل کے خلاف درج کیا جا چکا ہے

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کی من گھڑت مہم چلائی جا رہی ہے۔اسلام آباد پولیس نے کہا ملزم شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا ہے۔ شہباز گل پر تشدد اور جنسی زیادتی سے متعلق بعض افراد کی طرف سے من گھڑت مہم چلائی جارہی ہے۔ عدالتی حکم پر تشدد سے متعلق ابتدائی رپورٹ پر کام شروع ہوچکا ہے اور بیانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد