شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں کی نواز شریف کی مخالفت، اہم خبر

0
34

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعظم نواز شریف کی مخالفت کر دی.

وزیراعظم سے این آر او دن کو یا رات کو اور کس نے مانگا، بتایا جائے، شہباز شریف

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مودی سرکار جو ہزاروں مسلمانوں کا قاتل ہے، اس کے خطرناک عزائم ہیں، فروری میں معرکہ ہوا اور پوری دنیا نے دیکھا ،اگر انڈیا اس طرح کی دوبارہ حرکت کرے گا تو افواج، قوم اس کی آںکھیں نوچ کر پاوں تلے روندے گی.

سپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی ایسی بات مان لی جو حکومت رد کر چکی

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی لاہور آئے تھے.نریندر مودی بھارتی فضائیہ کے طیارے میں لاہورپہنچے تھے جہاں ان کے استقبال کے لیے اسوقت کے وزیراعظم نواز شریف، پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت پاکستان کے اعلی حکومتی حکام موجود تھے۔ مودی کا یہ پہلا دورہ پاکستان تھا جو نواز شریف کے دور میں ہوا. نریندر مودی نے نواز شریف کی نواسی اور مریم نواز کی بیٹی کی شادی میں شرکت کی۔ نواز شریف مودی کے مشیر اجیت دیوال سے بھی مری میں خفیہ ملاقاتیں کرتے رہے.

اسوقت اپوزیشن کے رہنما تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ نواز شریف نے فوج سے بچنے کے لئے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے خفیہ ملاقات کی۔

سرمنڈاتے ہی اولے پڑ گئے، شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں خطاب

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نواز شریف کی دعوت پر لاہور آنے کے حوالہ سے بھارت میں حالیہ الیکشن کے دنوں میں کہا تھا کہ اگر میں لاہور نہ جاتا یا نواز شریف کو حلف برداری کی تقریب میں نہ بلاتا تو میں دنیا میں جا کر جتنا بھی کہہ دیتا کہ پاکستان جھوٹا ہے اور ہمارے ساتھ یہ یہ کر رہا ہے تو کوئی بھی نہ مانتا اور کہتا ہے کہ مودی کے ذہن میں تو پاکستان کے لیے ویسے ہی نفرت ہے۔میرے ان دو قدموں نے پاکستان کے عوام کے من میں یہ یقین پیدا کر دیا کہ مودی اچھا انسان ہے۔ مودی نے مزید کہا تھا کہ دوسرا یہ کہ میں لاہور جا کر دنیا کو یہ سمجھانے میں کامیاب ہو گیا کہ مودی دوستی چاہتا ہے۔اس کے بعد جب پٹھان کوٹ کا واقعہ ہوا تو دنیا کو یہ سمجھانا نہیں پڑا کہ اس واقعے میں پاکستان نے گڑ بڑ کی ہے۔میں نے اتنی بڑی سرجیکل اسٹرائیک کی لیکن دنیا میں سے کوئی بھی بھارت کے خلاف ایک لفظ نہ کہہ سکا۔ مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ اب پاکستانی پاسپورٹ کی کوئی قیمت نہیں ہے۔جب کوئی پاکستانی امریکا جاتا ہے تو اس کے کپڑے اتروا کر دیکھا جاتا ہے۔اب پاکستان میں بھی دباو پیدا ہو رہا ہے وہ ان لوگوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔اور میرے لاہور کے اس دورے نے مجھے یہ فائدہ دیا کہ پوری دنیا بھارت کے ساتھ کھڑی ہے۔

Leave a reply