ای ایف پی کا شرح سود میں نمایاں کمی کا مطالبہ

ای ایف پی کا گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر سے شرح سود میں نمایاں کمی کا مطالبہ
شرح سود میں ڈھائی فیصد، ایکسپورٹ فنانسنگ کی شرح سود میں ڈھائی فیصد اضافہ معیشت کو تباہ کردے گا،اسماعیل ستار
سنگین سیاسی بحران کی موجودگی میں کاروباری لاگت میں اضافے سے گریز کیا جائے، صدر ایمپلائرز فیڈریشن پاکستان

ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں ڈھائی فیصد اضافے اور ایکسپورٹ ری فنانس کی شرح بھی ڈھائی فیصد بڑھانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان اقدامات کو ملکی معیشت، تجارت اورصنعت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے شرح سود میں نمایاں کمی کا مطالبہ کیا ہے اورگورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی بھی ایسے اقدامات سے گریز کریں جو معاشی لحاظ سے ملک کے لیے شدید نقصانات کا باعث ہو۔

اسماعیل ستار نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں جاری سنگین سیاسی بحران کی موجودگی میں شرح سود 12.25فیصد کی بلند سطح پر پہنچے سے تاجر برادری الجھن کا شکار ہو گئی ہے کیونکہ ان اقدامات کے نتیجے میں کاروباری لاگت میں نہ صرف بے پناہ اضافہ ہوگا بلکہ مہنگائی کا طوفان آجائے گا جس کو سنبھالنا آسان نہیں ہوگا۔ انہوں نے مرکزی بینک کے دعوے کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ شرح سود میں یہ اضافہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ بڑھتی ہوئی ملکی سیاسی بے یقینی صورتحال کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ ملک میں شرح سود میں اضافے کے اچانک اور غیر مستحکم فیصلے کی وجہ سے پاکستان 2022 کے آغاز سے خطے کے سب سے زیادہ مہنگائی والے ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور بھوٹان جیسے ملکوں میں شرح سود اب بھی 4 فیصد سے 7.16 فیصد کے درمیان ہے۔ اس کے باوجود پاکستان جیسا ملک جو سماجی و اقتصادی عدم استحکام کا شکار ہے مگر پھر بھی استحکام کے نام پر غیردانشمندانہ فیصلوں پر اکتفا کیاجارہا ہے۔

ان کہنا تھا کہ مرکزی بینک کے فیصلے نے ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس) کے تحت ایکسپورٹ فنانسنگ کے لیے شرح سود میں بھی 2.5 فیصد اضافہ کیا ہے جس کا اعلان حال ہی میں ہونے والے ایم پی سی اجلاس کے دوران پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا گیا تھا۔ اگر اس طرح کے اقدامات برقرار رہے تو پاکستان کی تاجر برادری کو برآمدات کے حوالے سے ایک بڑا دھچکا لگے گا کیونکہ معیشت مخالف فیصلے درحقیقت پاکستان کو عالمی مارکیٹوں میں مصنوعات کی قیمتوں کی دوڑ سے باہر کردے گا۔

صدر ای ایف پی نے مزید کہا کہ ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کا موجود معاشی اسٹرکچر کا تجزیہ اس یقین کی پاسداری کرتا ہے کہ پاکستان کا معاشی اسٹرکچر درحقیقت لاگت کو بڑھانے والا افراط زر کا نظام ہے جہاں شرح سود میں اضافہ قیمتوں میں زبردست اضافہ کا سبب بنے گا۔ گزشتہ چند دہائیوں کے تاریخی رجحانات یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ شرح سود میں اضافے نے پاکستان کی معیشت کو بار بار بری طرح متاثر کیا۔انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ اس طرح کے اقدامات سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور شرح سود میں اضافے کا روایتی نظام پاکستان میں معاشی اسٹرکچر کے خاتمے کا باعث بن رہا ہے۔ اگر مقررہ وقت پر کوئی اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کو کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسماعیل ستار نے کہا کہ کہ ابتر معاشی اسٹرکچر کے باعث کاروباری لاگت میں اضافے، افراط زر کے مسئلے سے سخت انتظامی یا مالیاتی پالیسیوں سے نمٹا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں اہم اداروں پر غور و فکر اور تجزیہ یقیناً پائیدار نظام کے قیام میں بہت اہم کردار ادا کرے گا جس سے خطے میں تاجر برادری کا اعتماد بڑھے

گا

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟

‏سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے

وزارت خزانہ نے مجموعی قرضوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کردیں

ریاست مدینہ کے دعویدار نے مزید سود والا قرضہ لے لیا ،بہرہ مند تنگی

نعرہ ریاست مدینہ کا اور ملک چلا رہے ہیں سود پر، مذمتی قرارداد اسمبلی میں جمع

Comments are closed.