شمالی اتحاد کے اراکین کا فرانس کے دارالحکومت پیرس میں داعش کی حمایت کا اعلان
سابق شمالی اتحاد کے جنگجوؤں نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں داعش کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے ایک ویڈیو کلپ میں سابق شمالی اتحاد کے ارکان جس میں احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کی تصویر بھی ہے ان کے سامنے دہشت گرد تنظییم داعش کی حمایت کا اعلان کیا،
د شمال ټلوالې غړو له فرانسې څخه د داعش ملاتړ اعلان کړ «ويډیو» pic.twitter.com/xzGO8w49CZ
— Baaghi TV پشتو (@BaaghiTVPashto) October 4, 2021
شمالی اتحاد کے اراکین کا کہنا تھا کہ داعش افغانستان کو خراسان کہتی ہے ، ہم اسے خراسان بھی کہتے ہیں ، داعش طالبان سے انتقام چاہتی ہے ، ہم بھی چاہتے ہیں ، داعش کی مطلق اکثریت تاجک ہے اور” فارسی زبان ہے اور ہم تاجک اور فارسی بھی ہیں ، لہذا ہم اس دن کا انتظار کر رہے ہیں
تاجکستان ، فرانس اور دیگر ممالک شمالی اتحاد کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری طرف فرانس ، چین ، روس اور دیگر ممالک داعش کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔داعش کے عسکریت پسندوں نے 2012 میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک حملے میں 100 سے زائد فرانسیسی افراد کو ہلاک کیا تھا ، لیکن اب اس شہر میں داعش کے حق میں بیان بازی سامنے آ رہی ہے
دوسری جانب امارت اسلامیہ افغانستان کے مجاہدین نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داعش کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے ۔ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر پر ایک بیان شائع کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کامیابی سے انجام دیا اور داعش کے تمام ارکان کابل کے نویں ضلع میں مارے گئے۔ داعش گروپ کا اڈہ تباہ کر دیا گیا اور اڈے میں داعش کے تمام ارکان مارے گئے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے وقت کابل ائیر پورٹ پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ داعش خراسان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ کچھ دن پہلے ، میڈیا رپورٹس تھیں کہ داعش نے ننگرہار میں طالبان پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس،ن لیگ، پی پی، جے یو آئی کی حمایت کے بعد انسداد دہشت گردی بل منظور
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس،انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کا لیا گیا جائزہ
ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کی کوششوں کا اعتراف، ڈومور بھی کہہ دیا
داعش ،القاعدہ، طالبان اور دیگر تنظیموں کے 88 سے زائد رہنماؤں پر پابندیاں عائد