پی ٹی آئی کارکن شایان علی کیخلاف جوڈیشل آفیسر کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج

0
51
Shayan Ali

پی ٹی آئی کارکن شایان علی کیخلاف جوڈیشل آفیسر کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ مقدمے کے متن کے مطابق برطانیہ میں شایان علی نے جوڈیشل آفیسرکو ہراساں کیا تھا اور شایان علی پر جوڈیشل آفیسر کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام بھی ہے۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کارکن کے خلاف مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے جوڈیشل آفیسر سے متعلق ویڈیو بنا کر وائرل کی تھی۔


تاہم واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنانے والے اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج ہمایوں دلاور ”ہیومن رائٹس اینڈ رول آف لا“ پر جوڈیشل ٹریننگ کیلئے انگلینڈ کے شہر لندن گئے تھے۔ جج ہمایوں دلاور 13 اگست تک لندن کی یونیورسٹی آف ہل میں ہونے والی ٹریننگ میں شریک ہوئے تھے۔ جبکہ جج ہمایوں دلاور کی انگلینڈ روانگی کی خبر سامنے آئی تو پی ٹی آئی کے حامیوں نے لندن میں ان کے استقبال کا اعلان کیا تھا۔

تاہم ان حامیوں میں پیش پیش شایان علی اور ان کی فیملی بھی تھی جو جج ہمایوں دلاور کے استقبال کیلئے لندن کے ائرپورٹ پہنچے، لیکن وہاں پانچ گھنٹے انتظار کے باوجود ان کا سامنا جج ہمایوں دلاور سے نہ ہوسکا اور وہاں سے انہیں مایوس ہونا پڑا جبکہ اس کے بعد انہوں نے لندن کی ہل یونیورسٹی کا رُخ کیا، جہاں جج ہمایوں دلاور کو جوڈیشل ٹریننگ کیلئے جانا تھا، لیکن وہاں بھی وہ جج ہمایوں دلاور سے نہ مل سکے، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرا مقابلہ ہل یونیورسٹی میں دلاور سے ہوا اور میری ٹیم پر حملہ کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ہیرا پھیری 3 جلد ریلیزہوگی ، فلم کا تیسرا حصہ شوٹ کر لیا گیا
جڑانوالہ میں جو کچھ ہوا ہم شرمندہ ہیں، طاہر اشرفی
نگراں کابینہ میں کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک بھی شامل
نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے حلف اٹھا لیا
ندا یاسر 16 لاکھ کمانے آئیں اور پھر شوبز کی ہی ہو کر رہ گئیں
جبکہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شایان علی یونیورسٹی کے دروازے کی جانب بڑھتے ہیں تو ایک شخص ان کے پاس آتا ہے اور ویڈیو بنانے والے کا فون چھیننے کی کوشش کرتا ہے۔ اور پھر مذکورہ بالا ویڈیو میں یہ واضح نہیں کہ جج ہمایوں دلاور وہاں موجود تھے، یا نہیں۔ لیکن اس کے بعد شایان علی نے بتایا کہ انہوں نے حملہ کرنے والے شخص کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرادی ہے۔ علاوہ ازیں شایان علی نے اپنے دعوے میں لکھا کہ پولیس نے دلاور اور یونیورسٹی آف ہل کے پروفیسر کے خلاف رپورٹ درج کر لی ہے جنہوں نے دلاور کی ریکارڈنگ کرنے پر میری ٹیم پر حملہ کیا ہے.

Leave a reply