سندھ ہائیکورٹ کا تین خواتین سمیت لاپتہ افراد کی بازیابی کا حکم

سندھ ہائی کورٹ میں تین خواتین، کم سن لڑکی سمیت گیارہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی

گمشدہ خواتین، پندرہ سالہ لڑکی اور لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے پیش رفت نہ ہوسکی .لاپتا ایم کیوایم کارکنوں کی بازیابی سے متعلق بھی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہوسکی سید یاور، محمد کامران، نصیراں بی بی، محمد یاسین، سید نوید علی اور دیگر بھی کئی ماہ سے لاپتا ہیں،سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ لاپتا افرادکی گمشدگی کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، تفتیشی افسر مقرر کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے،

عدالت نے لاپتا افرادکو کا بازیاب کرانے کا حکم دے دیا ،عدالت نے پولیس، محکمہ داخلہ سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر سے چھ ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد کا سراغ نہ لگا تو تنخواہ بند کر دیں گے، عدالت کا اظہار برہمی

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

واضح رہے کہ لاپتہ افراد کیس میں ایک گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے جبری گمشدگی کیا ہوتی ہے؟ جبری گمشدگی سے مراد ریاست کے کچھ لوگ ہی لوگوں کو زبردستی غائب کرتے ہیں، جس کا پیارا غائب ہو جائے ریاست کہے ہم میں سے کسی نے اٹھایا ہے تو شرمندگی ہوتی ہے، ریاست تسلیم کرچکی کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے،انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی جس کے ساتھ ہوتی ہے وہی جانتا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، اگر آپ ان چیزوں کو کھولیں گے تو شرمندگی ہو گی

Shares: