سیاسی جماعتیں سڑکوں پر ہوں گی تو ایوان میں کون بیٹھے گا،ریحام خان

0
52

کراچی: وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور نیوز کاسٹر ریحام خان نے کہا ہے کہ عوامی حقوق کے لیے لانگ مارچ ضروری ہے مگر سیاسی جماعتیں سڑکوں پر ہوں گی تو ایوان میں کون بیٹھے گا۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ میں خبروں میں نہیں رہنا چاہتی مگر پھر بھی خبر بن جاتی ہوں، میں بنیادی طور پر صحافی ہوں اور صحافی ہمیشہ سچی کہانیوں کے پیچھے بھاگتا ہے پاکستانی معاشرے میں خواتین صحافیوں کو سپورٹ کرنا چاہتی ہوں، کراچی پریس کلب کی سب سے بڑا مطالبہ تنخواہ ہے، پی ایف یو جے نے اس حوالے سے احتجاج بھی کیا جس کی میں مکمل حمایت کرتی ہوں۔

پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے،وزیراعظم

ریحام خان نے کہا کہ آج پورے ملک کی تمام جماعتیں سڑکوں پر ہیں، سمجھ نہیں آرہا کہ جب سب سڑکوں پر ہے تو ایوانوں میں کون بیٹھا ہے، ان لوگوں سے پوچھنے اور سوال کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے آپ کو منتخب کر کے ایوانوں میں تفریح کے لیے نہیں بھیجا، جس بات اور مسئلے پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بحث ہونی چاہیے مگر نہیں ہوتی اور نمائندے اپنے 5سال پورے کر کے چلے جاتے ہیں۔

ریحام خان نے کہا کہ پی پی پی جب پارلیمنٹ کو نہیں مانتی تو اسے بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا، تحریک عدم اعتماد آئین کے مطابق ہے، جب وزیر اعظم پر اعتماد نہیں ہے تو عدم استحکام تحریک کا انتظار کیوں ہے، مجھے پاکستان آنے سے پہلے پی ٹی آئی کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا۔

ریحام کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں ہم مالی خسارہ کا بھی ریکارڈ توڑنے جارہے ہیں، مہنگائی کو سیاسی بیان تک محدود نہیں ہونا چاہیے، انصاف کا تقاضہ ہے کہ یہ کسی ایک شخص کا قصور نہیں ہے بلکہ سب اس میں برابر کے شریک ہیں۔

اپوزیشن پیکا آرڈیننس کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرے گی

ریحام خان نے مزید کہا کہ میری کتاب کا ہر صفحہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے، جو لوگ چاہتے تھے کہ یہ کتاب الیکشن سے پہلے نہ آئے پہلی والی کتاب پڑھ لیں گے تو دوسری کتاب کے بارے میں سوچا جائے گا یہ میری کہانی تھی میں نے اپنی زبانی سنائی، میرے ساتھ زندگی میں بہت سارے حادثات ہوئے، جنہیں میں نے کتاب میں لکھا اور یہ بھی ضروری بھی تھے، یہ کتاب صرف ریحام خان ہی لکھ سکتی تھی، مجھے اس کتاب لکھنے پر کسی قسم کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج میں صرف اس لیے تنقید کررہی ہوں کہ یہ لوگ ہمارے مسائل کی ترجمانی نہیں کرتے، میں جب سیاست میں آؤں گی تو دیکھا جائے گا، پہلے بھی میری کتاب کو شہرت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہی دی تھی، میں بنی گالا میں جب شامی کباب بنا رہی تھی تب بھی سیاست کر رہی تھی-

بلاول زرداری دباؤ کا شکار ہیں اور اپنا دماغی توازن کھو چکے ہیں،شہباز گل

ریحام خان نے کہا کہ میں ووٹ ڈالنے پر جب اتنی کنفیوز ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کونسی جماعت میں جانا ہے آج کل سیاسی جماعتوں میں نظریات کا فقدان ہے، سب اقتدار کی جنگ میں لگے ہوئے ہیں، جب کسی اچھی سیاسی جماعت سے آفر آئے گی تب جوائن کروں گی-

ریحام خان نے کہا کہ بلیک بیری میرے پاس نہیں ہے مگر کسی محفوظ جگہ پر ہے، میں رہوں یا نہ رہوں بلیک بیری رہے گا، اگر اسمبلی توڑ دی جاتی ہے تو یہ خوش آئند ہوگا تاہم اسمبلیاں توڑنے کے لیے ہمت چاہیے، جو سب کو کہتے رہتے ہیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے اُن میں یہ ہمت نہیں ہے۔

منی لانڈرنگ کیس:ایف آئی اے نے شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی

Leave a reply