قومی وصوبائی پر جیتنے والے ن لیگی رہنماؤں کو مریم کے علاوہ صوبائی سیٹ چھوڑنے کی ہدایت

0
116
nawaz

پنجاب اسمبلی میں واضح اکثریت ملنےکے بعد ن لیگی رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی کی سیٹیں چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے

ن لیگی رہنما جو قومی و صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر جیتے تھے انکو کہا گیا ہے کہ وہ پنجاب کی سیٹیں چھوڑ دیں اور قومی اسمبلی کی سیٹیں برقرار رکھیں،پنجاب سے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو وزیراعلیٰ کےلیے نامز دکیا گیا ہے، مریم نواز پنجاب کی سیٹ نہیں چھوڑیں گی بلکہ قومی کی سیٹ چھوڑیں گی،مریم نواز کے علاوہ ن لیگ کی قیادت جس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز و دیگر شامل ہیں وہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ دیں گے

شہباز شریف قصور اور لاہور کی صوبائی نشستیں چھوڑ دیں گے، حمزہ شہباز لاہور کی صوبائی نشست چھوڑیں گے،سردار غلام عباس تلہ گنگ کی صوبائی نشست چھوڑیں گے، رانا تنویر شیخو پورہ کی صوبائی نشست سے دستبردار ہوں گے، احسن اقبال نارووال کی صوبائی نشست چھوڑیں گے، سردار اویس لغاری ڈیرہ غازی خان کی صوبائی نشست چھوڑیں گے.

ان تمام نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے،ضمنی انتخابات میں ن لیگ دیگر رہنما جو ہارے انکو متوقع طور پر ٹکٹ دے گی.

ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے کہاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق ایسے تمام کامیاب امیدواران جو دو یا دو سے زیادہ نشستوں پر کامیاب قرار پائے ہیں، کے لیے لازم ہے کہ وہ کوئی بھی ایک نشست اپنے پاس رکھ سکتے ہیں لہذا آئین کے آرٹیکل (3)223 کے تحت کسی بھی اسمبلی کی نشست لینے سے قبل ما سوائے ایک نشست کے باقی تمام نشستوں سے استعفا دینے کے حوالے سے کامیاب امید وار بذات خود یا اپنے مجاز نما ئندہ جس کی تصدیق اوتھ کمشنر کے ذریعے کی گئی ہو، نشست یا نشستوں سے دستبردار ہونے کی درخواست بنام چیف الیکشن کمشنر ، الیکشن کمیشن پاکستان سیکرٹریٹ اسلام آباد یا صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، سندھ، خیبر پختونحوا اور بلوچستان کے دفتر میں جمع کرواسکتے ہیں بصورت دیگر آرٹیکل (2) 223 کے تحت 30 دن گزرنے کے بعد تمام نشستیں خالی تصور کی جائیں گی ماسوائے اس نشست کے جس پر امید وار سب سے آخر پر کامیاب قرار پایا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس 26 سے 28 فروری تک بلانے کی تجویز

پنجاب اسمبلی اجلاس، اراکین پہنچ گئے

جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اٹھائے اعتراضات

ہائیکورٹ نے کیس نمٹا کرتعصب کا مظاہرہ کیا،عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست

جسٹس مظاہر نقوی نے جوڈیشل کونسل کے جاری کردہ دونوں شوکاز نوٹس چیلنج کردیئے

،اگر کوئی جج سپریم کورٹ کی ساکھ تباہ کر کے استعفی دے جائے تو کیا اس سے خطرہ ہمیں نہیں ہوگا؟

Leave a reply