سابق وزیراعظم نواز شریف کی پاکستان آمد، ن لیگی کارکنان کے قافلے ملک بھر سے روانہ ہونا شروع ہو گئے، گزشتہ روز گلگت سے قافلہ روانہ ہوا تھا،آج کراچی سے کارکنوں کے لئے بک کرائی جانے والی ٹرین لاہور کے لئے روانہ ہوئی،کراچی سے صبح 10 بجے سپیشل ٹرین لاہور کے لئے روانہ ہوئی،سپیشل ٹرین میں ایک ہزار لوگوں کو لانے کی صلاحیت رکھتی ہے
دوسری سپیشل ٹرین ساڑھے دس بجے روانہ ہونا تھی تاہم ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے کراچی سے لاہور کے لئے روانہ،سپیشل ٹرینیں سندھ سے لیگی کارکنوں کو لاہور لانے کے لئے بک کرائی گئیں،سپیشل ٹرینیں کل دوپہر کے وقت لاہور ریلوے اسٹیشن پر پہنچیں گی،سپیشل ٹرینیں ہر چھوٹے اسٹاپس پر 5 منٹ اور بڑے شہروں کے اسٹاپس پر 15 سے 30 منٹ رکیں گی،
ن لیگی ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹرین کی ویڈیو ٹویٹ کی گئی اور کہا گیا کہ قائد مسلم لیگ ن میاں نوازشریف کے استقبال کیلیے کراچی سے لیگی کارکنان کی بڑی تعداد خصوصی ٹرین میں لاہور کیلیے روانہ ۔ ہر کارکن قائد کے استقبال کو فقیدالمثال بنانے کیلیے پرعزم
قائد مسلم لیگ ن میاں نوازشریف کے استقبال کیلیے کراچی سے لیگی کارکنان کی بڑی تعداد خصوصی ٹرین میں لاہور کیلیے روانہ ۔ ہر کارکن قائد کے استقبال کو فقیدالمثال بنانے کیلیے پرعزم pic.twitter.com/ZgnQTFxvUc
— PMLN (@pmln_org) October 20, 2023
نواز شریف کا استقبال،خیبر پختونخوا سے بھی چار قافلے تیار
دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا اختیارولی خان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں نوازشریف کے استقبال کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی۔ مسلم لیگ ن کے چار بڑے قافلے خیبر پختونخوا سے روانہ ہونے کیلئے تیار ہیں،پہلا قافلہ آج رات “امید پاکستان” کے نام سے خصوصی ٹرین پشاور سے روانہ ہوگی۔پشاور ، مردان اور ملاکنڈ ڈویژن کے قافلے کل صبح پشاور موٹروے سے روانہ ہونگے۔ ہزارہ ڈویژن کے قافلے برہان انٹرچیج پر بڑے قافلے میں شامل ہونگے۔ کوھاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان ڈویژن کے قافلے اسلام آباد انٹرچینج پر مرکزی قافلے میں شامل ہونگے۔پشاور سے قیادت امیرمقام، اختیارولی، الحاج شاہ جی گل کرینگے۔ ہزارہ ڈویژن کے قافلے کی قیادت مرتضیٰ عباسی، سردار یوسف اور بابر نواز خان کرینگے۔جنوبی اضلاع سے بڑے قافلے کی قیادت، عباس آفریدی، ناصر کمال اور عالمگیر شاہ کرینگے۔ خیبرپختونخوا سے دو ہزار گاڑیوں پر مشتمل نوجوانوں کا خصوصی دستہ بھی روانگی کیلئے تیار ہے۔نوجوانوں کا دستہ مخصوص روایتی پختون لباس میں شرکت کرینگے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 21 اکتوبر کو پاکستان واپسی پر ائیرپورٹ پر گرفتار کرنے سے 24 اکتوبر تک روک دیا ، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کئے، عدالت نے نواز شریف کو 24 اکتوبر کو ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا.
نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،
نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے، پاکستان آمد پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا