اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا قانون میں ترمیم کیخلاف قرارداد منظور کر لی
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پیکا قانون میں ترمیم صدر پاکستان اور وفاقی وزیر قانون کے طاقت کے استعمال کا نمونہ ہےکالے قانون کو آرڈیننس کے ذریعے لانے کیلئے پارلیمنٹ کا سیشن ملتوی ہونے کا انتظار کیا گیا،آئین پاکستان ناگزیر ہنگامی صورتحال میں صدر مملکت کو آرڈیننس جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے،پیکا قانون میں ترمیم کیلئے کوئی ہنگامی صورتحال درپیش نہیں تھی، پھر بھی آرڈیننس جاری کیا گیا،پیکا قانون میں ترمیم آئین پاکستان میں دیئے گئے آزادی اظہار رائے کے حق کو روندتی ہے،ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملک بھر کی تمام ایسوسی ایشنز کو اس ترمیم کی مذمت کرنے کی تلقین کرتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی میں اپنا موثر کردار ادا کرے،
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا آرڈیننس اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پیکا آرڈیننس اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا پیکا آرڈیننس مخالفین کے گلے کاٹنے اور آزادی اظہار پر یقین رکھنے والوں کی آواز دبانے کا ایجنڈا ہے،حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، فیک نیوز کا مسئلہ غور طلب ہے مگر خلاف آئین اور بنیادی حقوق کے خلاف کوئی اقدام نہ کیا جائے الیکشن ایکٹ میں ترمیم پری پول دھاندلی کرانے کے مترادف ہے،انتخابی عمل کو متاثر کرے گا
قبل ازیں پی ایف یو جے نے پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی ،پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا عظیم کی ہدایت پر رضوان قاضی نے وکیل عادل عزیز قاضی کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ،اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ اجلاس کے ایک دن بعد حکومت نے پیکا قوانین میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی،حکومت نے ڈرافٹ پہلے ہی تیار کرلیا تھا، قانون سازی سے بچنے کیلئے سیشن ختم ہونے کا انتظار کیا،آئین جمہوری اقدار کو فروغ دینے کا مطالبہ کرتا ہے، آئین میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے حکومت میں میڈیا کو بند کیا جا رہا ہے، صحافیوں پر غیر اعلانیہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں نیا ترمیمی آرڈیننس تنقید کی حوصلہ شکنی کیلئے ہے،پیکا قانون میں ترمیم کے آرڈیننس کے اجرا کیلئے کوئی ہنگامی صورتحال پیدا نہیں تھی، پیکا قانون میں ترمیم کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جا سکتا تھا،حکومت کی جانب سے جلد بازی انکے مذموم مقاصد ظاہر کرتی ہے،پیکا قانون میں یہ ترمیم حکومت کی مخالفین کو شکست دینے کی ایک کوشش ہے،پیکا قانون اور ترمیم کو آئین اور بنیادی حقوق کے منافی قرار دیا جائے،
فیک نیوز،جھوٹی خبروں پرپابندی کا قانون:آزادی رائے کے اظہارپرپابندی ہے:مریم نوازآرڈیننس پرسخت برہم
پینڈورہ پیپرز،فیک نیوز کیخلاف قانون سازی کرنیوالے حکومتی اراکین فیک نیوز پھیلاتے رہے
فیک نیوز کیخلاف قوانین سخت ہوگئے تو عمران خان تقریر کرنی ہی بھول جائے گا،مائزہ حمید
جہانگیر ترین کو عدالت سے بڑی خوشخبری مل گئی
لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کو دیا ایک ساتھ بڑا جھٹکا
نعیم بخاری و دیگر ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست،وفاقی حکومت نے مہلت مانگ لی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
فیک نیوز، حکومت اور کھرا سچ، نہ کسی کا خوف نہ ڈر، مبشر لقمان نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا
اکیسویں صدی،سوشل میڈیا کا ٹائم،کوئی بند نہیں کر سکتا،عمران خان کی 2017 کی ویڈیو وائرل
https://baaghitv.com/qanon-maien-ordinenck-zarye-tarmim-pfuj-court-ponch-gaiaia/








