سید علی گیلانی کے خط کے بعد وزیراعظم کشمیر کے لئے کیا اقدامات کریں؟ جماعت اسلامی کا مشورہ
سید علی گیلانی کے خط کے بعد وزیراعظم کشمیر کے لئے کیا اقدامات کریں؟ جماعت اسلامی کا مشورہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب وصدر ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے نام بھجوائے جانے والے خط میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر جس تشویش کا اظہار کیا ہے اس نے پورے ملک کے عوام کو پریشان کردیا ہے۔ اسلام آباد کو بھارتی حکومت کی بربریت اور انتہا پسندی کے خلاف اہم اور مضبوط فیصلے کرنے ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر میں 100دنوں سے جاری کرفیو کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کرسکی۔ معاملہ زبانی کلامی اقدامات اور تقریروں سے آگے نکل چکا ہے۔ 80لاکھ کشمیری امداد کے منتظر ہیں۔ بد قسمتی سے امت مسلمہ سمیت عالمی برادری کی بے حسی اور مجرمانہ کوتاہی کسی بڑے انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیاء ختم، ادویات ناپید اور نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ بھارت کا ہر ظلم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو تقویت دینے کا باعث ہے۔
ہو سکتا ہے یہ آپ کے ساتھ میرا آخری رابطہ ہو،سید علی گیلانی نے خط میں وزیراعظم کو بھیجا اہم پیغام
انھوں نے کہا کہ بہادر اور غیور کشمیریوں نے 100دن جس طرح ہندوستانی کرفیو کا مقابلہ کیاہے، دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی، گجرات فسادات کا مرکزی ملزم مودی ایشیا کے حالات خراب کرکے عالمی امن سے کھیلنے کی کوشش کررہا ہے۔ پاکستان کی شہ رگ کی حفاظت کی خاطر پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی عظیم استقامت اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے ،ہیں اور رہیں گے، پاک فوج کا کشمیریوں کو پیغام
بھارت سن لے، جنگیں اسلحہ سے نہیں جذبہ حب الوطنی سے لڑی جاتی ہیں، ترجمان پاک فوج
اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر
یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی برادری، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں بالخصوص امت مسلمہ کو مسئلہ کشمیر کے پر امن حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ بھارت نے اپنی 9لاکھ فوج کے ذریعے پوری وادی کو جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ ہر روز ظلم و ستم کی نئی داستان رقم کی جاتی ہے۔ 1989سے لے کر آج تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید، 22ہزار سے زائد خواتین کو بیوہ، ہزاروں نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا جاچکا ہے۔ جن کا کچھ معلوم معلوم ہی نہیں کہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔ ہزاروں بچے یتیم کردیے گئے۔پیلٹ گنوں سے پندرہ ہزار سے زائد افراد کو نابینا کردیا گیا۔ اس قدر ظلم پر دنیا کی خاموشی شرمناک ہے۔