کرغزستان میں پاکستان طلبا مشکل میں، پاکستانی طلبا کے ہاسٹل میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے،متعدد طلبا زخمی ہیں، سوشل میڈیا پر اموات کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں تا ہم پاکستانی سفارتخانے نے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی،
بشکیک میں پاکستانی طلبا پر ہونے والے مظالم پر پاکستانی سیخ پا ہیں تا ہم حکومت رات سوتی رہی، صبح اٹھ کر وزیراعظم نے بیان جاری کیا تو دفتر خارجہ نے بھی روایتی بیان دے دیا، جماعت اسلامی، تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے واقعہ پر حکومت کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا ہے وہیں سینئر صحافی و اینکرپرسن مبشر لقمان بھی حکومتی بے حسی پر پھٹ پڑے ہیں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بشکیک میں گزشتہ شب جو کچھ ہوا انتہائی خوفناک ہے، حکومت کو جاگنا چاہئے اور بشکیک میں پاکستانی طلبا ،ہر ایک طالب علم کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے،پاکستانی طلباء حملوں کی زد میں ہیں اور انہیں شدید دشمنی کا سامنا ہے۔ مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف قانون شکنی کرنے والوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ پاکستان کو فوری طور پر اپنے سفیر کو بلانا چاہیے اور اسے باہر دھوپ میں کھڑا کر کے بتانا چاہیے کہ ہم اپنے بچوں سے پیار کرتے ہیں اور یہ ہرگز قابل قبول نہیں۔
What happened in Bishek last night is appalling. Government should wake up from its slumber and ensure the safety of all and each one of our students there. Pakistani students are under attack and facing extreme hostility. Local police and law enforcement is only protecting the…
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) May 18, 2024
ایک اور پوسٹ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو آج کے تمام اجلاس ملتوی کر کے بشکیک میں اپنے طلباء کی حفاظت کا خیال رکھنا چاہیے۔ وزیر خارجہ کو فوری طور پر بشکیک جانا چاہئے اور وہاں طلبا کی حفاظت کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے، حکومتی اہلکاروں کے صرف بیانات کافی نہیں ہوتے، بشکیک میں طلبا ہمارے بچے ہیں اور ہم ان کی ہر قیمت پر حفاظت چاہتے ہیں۔
Prime Minister Shahbaz Shareef must stop all meetings today and just follow up the safety of our students there in Bishkek. FM must fly there immediately and oversee the rescue operations. Simple statements are not good enough. These are our children and we want them protected at…
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) May 18, 2024
ایک اور پوسٹ میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کاکہنا تھا کہ بشکیک کے حکام سچ نہیں کہہ رہے ہیں اور انہوں نے صرف غیر ملکی طلباء کو گرفتار کیا ہے اور اصل مجرموں کو فرار ہونے میں مدد کی ہے۔ پاکستان کو بہت کچھ کرنا چاہیے اور وہاں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔ وزیراعظم صاحب، اٹھیں، آپ کے لئے صرف بیان دینا کافی نہیں۔ یہ کوئی سیاسی صورتحال نہیں ہے ہمارے ہزاروں طلباء خطرے میں ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ خود وہاں جائیں.
The Bishkek authorities are not telling the truth and they have taken in custody only foreign students and helped escape the real culprits. Pakistan must do more and stand up for our children and their safety there. Wake up PM saheb just giving a statement is not enough. This is…
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) May 18, 2024
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر بشکیک میں ہونیوالی ہنگامہ آرائی کی ویڈیو رات گئے سے وائرل ہو رہی ہیں ، میڈیا رپورٹس کے مطابق کرغزستان کے مقامی طلبا اور مصری طلبا کا آپس میں تصادم ہوا لیکن الزام پاکستانی طلبا پر لگا دیا گیا جس پر مقامی طلبا نے پاکستانی طلبا کے ہاسٹل پر حملہ کر دیا، اس حملے میں درجنوں طلبا زخمی ہیں، حملہ آوروں نے ہاسٹل کے دروازے اور کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے ہیں،واقعے کے بعد پاکستانی طلبہ خوفزدہ ہو گئے ہیں،ہاسٹل میں پاکستانی طالبات کو ہراساں کرنے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے
سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری
ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست
ہنی ٹریپ،لڑکی نے دوستوں کی مدد سے نوجوان کیا اغوا
بچ کر رہنا،لڑکی اور اشتہاریوں کی مدد سے پنجاب پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا
طالبات کو نقاب کی اجازت نہیں،لڑکے جینز نہیں پہن سکتے،کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج
امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت
مجھے مسلم لیگ ن کے حوالے سے نہ بلایا جائے میں صرف مسلمان ہوں،کیپٹن ر صفدر