ماسکو روس نے یورپی یونین اور امریکا پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک کے فیصلے امریکا کے اشاروں پر کیے جاتے ہیں۔
آج بروزبدھ روس کے ریڈیو اسپٹنک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروف نے کہا کہ یورپ کے فیصلوں اور بیانات کا انتظامی مرکز درحقیقت یورپی اتحاد کے رکن ممالک کی سرزمین پر نہیں ہے۔
ترجمان وزارتِ خارجہ ماریا زخاروف کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے ذمے داران کے بیانات امریکی ہدایات کے زیر اثر ہوتے ہیں اور اس بات کا جاننا بہت دشوار ہو گیا ہے کہ یورپی یونین کے کون سے فیصلے خود مختار اور آزاد حیثیت سے کیے جاتے ہیں۔
یورپی ممالک کے فیصلوں کے حوالے سے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا کا کہنا تھا کہ ان کی حکمت عملی کیا ہے، وہ کیا چاہتے ہیں اور کس چیز کے لیے کوشاں ہیں، ان باتوں کو کوئی نہیں سمجھ سکتا۔
رواں سال 24 فروری کو یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے مغربی اتحادی ممالک جن میں امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور فرانس سرفہرست ہیں، یوکرین کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور اس دوران روس پر کئی طرح کی کڑی پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
واضح رہے کہ 27 رکن ممالک پر مشتمل یورپی ممالک کے اتحاد یورپی یونین میں شامل اکثر ممالک نے مشرقی یورپی ملک یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ یورپی یونین اور نیٹو اتحاد میں شمولیت اختیار کر لے تاہم روس کے نزدیک یہ سرخ لکیر کے مترادف ہے۔