پیرس:فرانس کے دوبارہ منتخب ہونے والے صدر ایمانوئیل میکرون نے دوسری عالمی جنگ میں نازی افواج کی شکست کی 77 ویں سالگرہ کے موقع پر منائے گئے روس کے یومِ فتح پر صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے کی گئی تقریر کو طاقت، دھمکی اور جنگ جیسے مؤقف کا مظاہرہ قرار دیا ہے۔
صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپ کو اپنے ماضی سے سبق لیتے ہوئے اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ اگر روس اور یوکرین امن مذاکرات کرتے ہیں تو کسی فریق کی تذلیل نہ کی جائے۔
فرانسیسی صدر کے مطابق 9 مئی کو دو مختلف تصورات پیش کیے گئے۔ ایک طرف روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے طاقت کا مظاہرہ کرنے، ڈرانے دھمکانے اور جنگ جیسے مؤقف کا اظہار کیا تو دوسری طرف یورپی یونین عوام کی قیادت میں امن کو مستحکم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
صدر ایمانوئیل میکرون نے مزید کہا کہ اُنہیں یقین ہے کہ امن، استحکام اور خوشحالی کا یہ منصوبہ ہمیں جاری رکھنا چاہیے تاکہ ہم زیادہ جمہوری، زیادہ متحد اور زیادہ خود مختار رہ سکیں۔
صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ہمیں امن قائم کرنا ہوگا، ہمیں اس بات کو کبھی بھی نہیں بھولنا چاہیے۔ پہلے ہمیں یہ کام یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ کرنا ہوگا کہ وہ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں۔ اس بات چیت کی شرائط بھی یوکرین اور روس کو ہی طے کرنا ہوں گی۔
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ یورپ اپنے ماضی سے سبق سیکھے۔ امن ان میں سے کسی ایک یا دوسرے کو نظرانداز کرنے یا خارج کرنے یا کسی کی تذلیل سے نہیں ہوگا جیسا کہ 1918ء میں جرمنی کے ساتھ ہوا تھا۔