توہین عدالت کیس: عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائر کردی

0
56

توہین عدالت کیس میں عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائر کردی ہے.

پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں تحریری دلائل جمع کرانے کی متفرق درخواست دائر کردی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سو مو ٹو ہائی کورٹ کا اختیار نہیں۔ توہین عدالت کیس ناقابل سماعت ہونے پر دلائل کو ریکارڈ پر رکھا جائے۔ تحریری دلائل کی وضاحت سماعت کے دوران زبانی دلائل میں بھی کی جائے گی۔

کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ ( چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیر اور جسٹس بابر ستار) کیس کی سماعت کی، عمران خان اس کیس میں آج دوسری بار عدالت کے سامنے پیش ہونے تھے۔ گزشتہ سماعت میں دیئے گئے عدالتی حکم کے تحت عمران خان کی جانب سے آج دوبارہ جواب جمع کرایا گیا ہے.

اس سے قبل ہونے والی سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل عبوری حکم نامے جاری کیا گیا تھا، جس میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان کا جواب غیر تسلی بخش ہے، اس لئے شوکاز نوٹس واپس نہیں لے رہے۔ یکم ستمبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت کی جانب سے پاکستان بار کونسل، منیر اے ملک اور مخدوم علی خان کو عدالتی معاونین بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

واضح‌ ریے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار کی رپورٹ پر 22 اگست کو معاملے کا نوٹس لیا تھا، جس کے بعد 23 اگست کو تین رکنی بینچ نے کیس پر پہلی سماعت کی تھی ۔ عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 31 اگست کو طلب کیا گیا تھا۔ عدالت نے معاملے پر لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ دوسری جانب عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کے نوٹس پر جواب داخل کرادیا گیا ہے۔ عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ حامد خان اور بیرسٹر سلمان صفدر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس پر جواب جمع کرایا۔

اپنے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں سمجھا تھا کہ زیبا چوہدری جوڈیشل نہیں ایگزیکٹو مجسٹریٹ ہیں، مجھ سے سمجھنے میں غلطی ہوئی، تاہم اپنے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بینچ پر اعتراض بھی لگایا گیا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے استدعا کی کہ جن ججوں نے کیس شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی وہ خود کو بینچ سے دستبردار ہونے پر غور کریں، کیونکہ انہوں نے اس معاملے کا پہلے سے فیصلہ کرلیا تھا۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی کے سربراہ نے اپنے ساتھی کے بارے میں کہا کہ حکومت شہباز گل کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور انہیں پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

جواب میں استدلال کیا گیا کہ مدعا علیہ کی طرف سے کوئی توہین نہیں کی گئی اور ڈپٹی رجسٹرار نے 20 اگست کو اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں جلسہ عام کے دوران کی گئی تقریر سے چن کر لفظوں کا انتخاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان الفاظ کو سیاق و سباق سے بالکل ہٹ کر لیا گیا اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر یہ تاثر دینے کے لیے چھیڑ دیا گیا کہ گویا مدعا علیہ (عمران خان) قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔

عمران خان نے 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ دینے والی ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ آپ کے خلاف کارروائی کریں گے۔ شہباز گل کی گرفتاری اور جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ شہباز گل کو جس طرح اٹھایا اور دو دن جو تشدد کیا، اس طرح رکھا جیسا ملک کا کوئی بڑا غدار پکڑا ہو، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو ہم نے نہیں چھوڑنا، ہم نے آپ کے اوپر کیس کرنا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مجسٹریٹ زیبا صاحبہ آپ بھی تیار ہوجائیں، آپ کے اوپر بھی ہم ایکشن لیں گے، آپ سب کو شرم آنی چاہیے کہ ایک آدمی کو تشدد کیا، کمزور آدمی ملا اسی کو آپ نے یہ کرنا تھا، فضل الرحمان سے جان جاتی ہے۔

دوسری طرف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 25 مئی کے لانگ مارچ میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع کردی۔

نجی ٹی وی کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشاورت مفتی نے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، جس میں وکیل بابر اعوان نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی۔

جج نے استفسار کیا کہ عمران خان کب پیش ہو سکتے ہیں؟، کیا عمران خان نے شامل تفتیش ہوئے ہیں؟۔ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ جی بذریعہ کونسل عمران خان شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے حاضری سے استثنا کی درخواست بھی منظور کرلی۔

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر 425 درج ہے۔

Leave a reply