آصف زرداری اور نواز شریف وغیرہ کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی

نواز شریف کا دفاع کا بیان قلمبند کرنے کی درخواست منظورکر لی گئی،آصف علی زرداری، خواجہ عبدالغنی مجید، انورمجید اور یوسف رضا گیلانی کے نمائندہ عدالت پیش ہوئے،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی ،عدالت نے ملزمان کی حاضریاں لگائیں،وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہا کہ ایک دفاع کا بیان رہتاہے، نیب کو نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی جائے۔سپلیمنٹری ریفرنس فائل کرنا ہوگا، نواز شریف کی غیر حاضری میں ریفرنس فائل ہواتھا۔ہم چاہتے ہیں نواز شریف کا موقف نیب ریکارڈ کرلے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ درخواست پڑھنےکا وقت دیاجائے۔عدالت نے کہا کہ اس میں کیا مسئلہ ہے نواز شریف کو بلا کر بیان ریکارڈ کرلیں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیشی افسر نے بیان ریکارڈ کرنا ہوتا ہے، وہی کریں گے۔وکیل صفائی نے کہا کہ ہمیں سوالنامہ دے دیں، ہم جواب دے دیتے ہیں۔کوئی نزدیکی تاریخ دے دیں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیشی افسر بیان ریکارڈ کرلیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔عدالت نے نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت نے 30 نومبر تک نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کر دی، عدالت نے کیس کی سماعت30 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی

سات منٹ پورے نہیں ہوئے اور میاں صاحب کو ریلیف مل گیا،شہلا رضا کی تنقید

پینا فلیکس پر نواز شریف کی تصویر پھاڑنے،منہ کالا کرنے پر مقدمہ درج

نواز شریف کے خصوصی طیارے میں جھگڑا،سامان غائب ہونے کی بھی اطلاعات

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے دل کے اندر کبھی کوئی انتقام کا جذبہ نہ لے کر آنا، نواز شریف

نواز شریف ،عوامی جذبات سے کھیل گئے

Shares: