ترک صدر کا خطاب، وزیر خارجہ میدان میں آ گئے، کیا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترک صدر نے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے، ترک صدر کے مسئلہ کشمیر پر مؤقف کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترک صدر کا مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ کہنا دنیا کے لیے بڑا ٹھوس پیغام ہے، ترک صدر کے یکجہتی کے پیغام پر کشمیریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ترکی ٹھوس انداز میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ترک صدر نے کہا ہمارا ایک تاریخی تعلق ہے، خلافت اور علامہ اقبال کے دور سے لے کر اب تک کا تاریخی تعلق ہے، ترکی کا ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے مؤقف کی تائید کا پیغام بھی بہت اہم ہے، ترک صدر نے کہا کہ تاریخی تعلقات کو اقتصادی پارٹنر شپ میں بدلنا ہے۔ ترکی کے ساتھ اقتصادی پارٹنر شپ پر بات چیت جاری ہے۔
اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی دکھانی ہوگی، وزیراعظم
کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں
وزیراعظم اور ترک صدر کی ملاقات، کیا بات چیت ہوئی؟ اہم خبر
ترک صدر کے پہنچنے سے قبل پارلیمنٹ میں ایسا کیا کام کیا گیا کہ وزیراعظم بھی حیران رہ گئے
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان میں تعاون کے لیے شعبوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، اقتصادی صورتحال کی بہتری کے لیے ترک صدر کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، ترک صدر کے دورے کے دورس نتائج مرتب ہوں گے، ترکی سے مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دکھ اور خوشیاں مشترکہ ہیں، پاکستان کے ساتھ دل کا رشتہ ہے، پاکستانی بہن بھائیو، آپ سے نہیں تو کس سے محبت کریں گے، سرمایہ کاروں کے بڑے گروپ کے ساتھ پاکستان آیا ہوں۔ انہوں نے کہا دباؤ کے باوجود ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو تعاون کا یقین دلاتا ہوں، مستقبل میں بھی پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے، ہر دکھ، درد میں ساتھ دینے پر پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں۔مظلوم مسلمانوں کاساتھ دیناہمارامذہبی اوراخلاقی فرض ہے، مذاکرات کے ذریعےکشمیرکا حل،اپنے موقف پرقائم رہیں گے،.
ترک خاتون اول کا اسلام آباد میں تقریب سے خطاب ،کیا اہم اعلان