کیف :روس افواج کوشہرسےنکال کربڑے صنعتی شہرکا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا:اطلاعات کے مطابق یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے صنعتی شہر سیویروڈونٹسک کے ایک حصے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملک کے مشرق میں جاری لڑائی کے نتیجے میں بہت جلد پورے شہرپرقبضہ کرلے گا

ان دعووں کی تصدیق اس وقت ہوئی جب یوکرین کے صوبہ لوہانسک کے گورنر سرگی گیڈائی نے کل یعنی جمعہ کے دن قومی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یوکرین کے فوجیوں نے سیویروڈونٹسک میں کھوئے ہوئے 20 فیصد علاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ روس شدید لڑائی کے سبب "پہلے زیادہ تر شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب رہا تھا”، لیکن اب ہماری فوج نے انہیں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ روسی فوجی اب واقعی بہت زیادہ نقصان اٹھا رہے ہیں۔”

یاد رہے کہ ڈونباس کا صنعتی شہر گزشتہ چند ہفتوں سے یوکرین کے مشرق میں روسی حملوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ گلی گلی لڑائی کے بعد اب یہ بڑی حد تک کھنڈرات میں ہے۔صوبہ لوہانسک کے گورنر سرگی گیڈائی نے کہا کہ یہ "حقیقت پسندانہ” نہیں ہے کہ سیویروڈونٹسک پراگلے پندرہ دنوں میں مکمل قبضہ ہوجائے گا ، کیونکہ دوسری طرف روسی افواج نے پھر سے شہرکا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جوابی کارروائی کی تیاریاں شروع کردی ہیں

صوبہ لوہانسک کے گورنر سرگی گیڈائی کہتے ہیں کہ روسی فوجی قدم بہ قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔ وہ صرف توپ خانے، طیاروں، مارٹروں، ٹینکوں سے ہر چیز کو تباہ کر رہے ہیں۔”لیکن جیسے ہی ہمارے پاس امریکہ اور دیگراتحادیوں کے لانگ رینج کےہتھیار ہوں گے، ہم ان کے توپ خانے کو اپنی پوزیشنوں سے دور کر دیں گے۔ اور پھر، مجھ پر یقین کرو،روس افواج کویہاں سے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکے گا

یاد رہے کہ اس سے پہلے یوکرین کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس نے اپنی افواج کو کمک بھیجی ہے جس کے سبب سیویروڈونٹسک میں "حملہ آور کارروائیوں” کے لیے توپ خانے کا استعمال کیا ہے۔تاہم، اس نے مزید کہا کہ ولادیمیر پوتن کی فوجیں قریبی قصبے باخموت میں پیش قدمی کی ناکام کوششوں کے بعد پسپائی پر مجبور ہو گئی تھیں اور سیویروڈونٹسک تک رسائی منقطع کر دی گئی تھی۔

صوبہ لوہانسک کے گورنر سرگی گیڈائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطے میں دوبارہ علاقہ حاصل کرنا یوکرین کے لیے صرف ایک معمولی فتح کا نشان ہو گا کیونکہ روس نے ڈونباس پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔مسٹر گیدائی نے کہا کہ مجموعی طور پر خطے کی صورتحال "مشکل” بنی ہوئی ہے، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب برطانیہ کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ مشرقی یوکرین پر فضائی حملوں پر روس کی توجہ نے حالیہ ہفتوں میں کریملن کے حق میں پینڈولم کو تبدیل کر دیا ہے۔

مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ روس "اپنی تیز رفتار پیش قدمی کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے ہوائی حملوں اور بڑے پیمانے پر توپ خانےکو استعمال کرکے اپنی زبردست فائر پاور کو برداشت کرنے کے لیے حکمت عملی پر مبنی فضائی استعمال میں اضافہ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔”

وزارت نے مزید کہا کہ "ہوائی اور توپ خانے کے حملوں کا مشترکہ استعمال خطے میں روس کی حالیہ حکمت عملی کی کامیابیوں کا ایک اہم عنصر رہا ہے”۔ روسی فوجی اب یوکرین کے پانچویں حصے پر قابض ہیں، ماسکو نے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں پر بھی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

مگر اس کے باوجود یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو جاری کردہ ایک ویڈیو خطاب میں اپنے عزم کا اطہار کیا کہ بالآخر”فتح ہماری ہو گی”۔

"یوکرین کی مسلح افواج یہاں موجود ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے لوگ، ہمارے ملک کے لوگ یہاں موجود ہیں۔ ہم پہلے ہی 100 دنوں سے یوکرین کا دفاع کر رہے ہیں اور خون کے آخری قطرے تک دفاع کریں گے اور یہ فتح کی پہلی کڑی ہے

سوئی سدرن کےلیےگیس کی قیمت میں44 فیصد اضافے کی منظوری

بھارت میں کورونا نے پھرسراُٹھا لیا

ہمارے ملک میں مداخلت کیوں:کویت نے امریکی سفیرکوطلب کرکےسخت پیغام بھیج دیا

اگست سے پٹرول کی قیمتیں کم ہونےکا امکان:اوپیک نے روس سے مدد مانگ لی

Shares: