اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے کراچی میں دہشتگرد حملے پر مذمتی اعلامیہ جاری کیا ہے
سلامتی کونسل اراکین نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں گھناؤنا، بزدلانہ دہشتگرد حملہ قابل مذمت ہے، دہشتگرد حملے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 شہری ہلاک، متعدد زخمی ہوئے،سلامتی کونسل نے متاثرہ خاندانوں، پاکستان اور چین کی حکومتوں سے ہمدردی، تعزیت کا اظہارکیا،سلامتی کونسل اراکیننے زخمیوں کی جلد، مکمل صحت یابی کی خواہش کا اظہارکیا
سلامتی کونسل کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرات کا پیش خیمہ ہے دہشتگرد کارروائیوں کے مرتکب افراد، منتظمین، مالی معاونین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،تمام ریاستیں بین الاقوامی قانون، سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں،تمام ممالک، پاکستان اور چین کے ساتھ دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ فعال تعاون یقینی بنائیں ،دہشتگردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے،تمام ریاستیں اقوام متحدہ چارٹر، بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق قوانین کا احترام کریں، تمام ریاستیں انسداد دہشتگردی کے لیے ہر طرح سے کاوشیں یقینی بنائیں، دہشتگرد کارروائیوں کے باعث بین الاقوامی امن، سلامتی کو خطرات لاحق ہیں،
واضح رہے کہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے بم دھماکے میں 3 چینی شہریوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 2چینی باشندوں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے تھے، دھماکہ ایک خاتون نے کیا تھا جس کی شناخت ہو چکی ہے کالعدم تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خاتون خود کش بمبار کی تصویر بھی جاری کی تھی،
جامعہ کراچی ،گاڑی میں دھماکہ، تین غیر ملکیوں سمیت چار جاں بحق
کراچی دھماکا، خاتون خود کش بمبار نے کیا، کالعدم تنظیم نے ذمہ داری قبول کر لی
چینی باشندوں کی جان لینے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گے،
کراچی یونیورسٹی میں ایک خاتون کا خودکش حملہ:کئی سوالات چھوڑگیا،
جامعہ کراچی: خودکش حملہ آور خاتون کون تھی؟ اہم انکشافات سامنے آگئے،
کراچی یونیورسٹی میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل
پنجاب یونیورسٹی سے گرفتاری،ساتھی طالب علموں کا احتجاج
کراچی یونیورسٹی دھماکہ،خودکش بمبار خاتون کی آخری ٹویٹ زیر بحث