ایٹمی پاکستان ،رب کا انعام،امریکہ بھی پاکستان سے مدد مانگنے پر مجبور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا
امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زادنے 8 مئی کو پاکستان کا دورہ کیا،زلمےخلیل زادنے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باوجوہ سے ملاقات کی،
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ زلمےخلیل زادکی افغان مفاہمتی عمل آگے بڑھانے سے متعلق امریکی کوششوں پربات چیت ہوئی ،زلمےخلیل زاد نے افغانستان میں تشدد میں کمی کیلئے پاکستان سےتعاون کی درخواست کی،افغان گروپوں میں مفاہمت کے لیے پاکستان کا تعاون مانگا گیا،
امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستانی عسکری قیادت نےامریکی کوششوں کی حمایت کاعزم ظاہرکیا،زلمے خلیل زاد نے امریکی شہری کی رہائی کیلئے بھی پاکستان سے مدد مانگی،
واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی تھی ملاقات میں باہمی دلچسپی کےامور اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغان امن عمل کی حمایت ہمارے جذبہ خیرسگالی کا ثبوت ہے۔
بھارتی آئیڈیالوجی نفرت پر مبنی،اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے سامنے وزیراعظم نے کیا مودی کو بے نقاب
وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے لئے یہ کام کرے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کی اپیل
اس موقع پر زلمے خلیل زاد نے پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں
قبل ازیں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے قطر میں طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں میں قیدیوں کے تبادلے اور امن معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق ہوا۔ دوحہ میں قائم سیاسی دفتر کے ترجمان نے کہاکہ ملا عبدالغنی برادر نے طالبان وفد کے ساتھ زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی۔ سہیل شاہین کے مطابق دونوں رہنماؤں نے قیدیوں کی رہائی اور انٹرا افغان مصالحتی مذاکرات تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ زلمے خلیل زاد اور ملا برادر میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ افغان امن معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا
افغانستان میں جنگ بہت ہو چکی، اب امریکا کی کیا خواہش ہے؟ زلمے خلیل زاد بول پڑے








