جسے اللہ ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ نہیںکرسکتا، پردے پر وینا ملک نے قران کا پیغام شیئرکیا ، احمقوں کی طرف سے بے جا تنقید جاری
کراچی: جسے اللہ ہدایت دے دیںاسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے اللہ گمراہ کردیں اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا ، علمابیان فرماتے ہیںکہ جو لوگ اپنے دل میں ہدایت کی خواہش رکھتے ہیںاور ان کے راستے میں رکاوٹیںحائل ہوں تو ایک نہ ایک دن اللہ ان کو ہدایت کی نعمت سے نواز ہی دیتے ہیں ، مگر ہمارے ہاں ایک عجیب ہی معیار ہے ، اگر کوئی گنہگار انسان گناہ کے بعد توبہ کرنا چاہے یا گناہ سے نفرت کرکے ہدایت کی تلاش میں ہو تو اسے اس کی برائیوں کا اعلانیہ اظہار کرکے اسے طعنے دیتے ہیں ، ایسےہی جیسے وینا ملک کے ساتھ ہورہا ہے ،
منیب پہلے بہن سمجھتے رہے پھر پیار ہوگیا جس کے نتیجےمیں وہ میرا میاں اور میں اس کی وہ ہوگئی
باغی ٹی وی کے مطابق چند دن قبل خیبرپختونخوا میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے طالبات کے لیے برقعے یا عبائے کو لازمی قرار دیے جانے کا معاملہ سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے اور ٹوئٹر پر ’’حجاب اسلامی تہذیب کی پہچان‘‘ کے نام سے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے ،کچھ لوگ حق پر اور کچھ مخالف ہیں
ذرائع کے مطابق اسی حوالے سے پاکستانی اداکارہ و میزبان وینا ملک نے بھی پشاور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے گزشتہ روز ایک تصویر پوسٹ کی تھی جس میں وہ ایک ریستوران میں مکمل طور پر برقعے میں ملبوس نظر آرہی ہیں جب کہ انہوں نے چہرے پر نقاب بھی کیا ہوا ہے، اس پوسٹ کے ساتھ وینا ملک نے قرآن کی آیت کا ترجمہ بھی شیئر کیا جو خواتین کے حجاب سے متعلق ہے۔
اے نبی فرما (ﷺ)دیجئے؛
اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور مومنین کی عورتوں سے کہ جہاں کبھی ضرورت سے باہر نکلنا پڑے تو چادر میں لپٹ کر نکلا کرو(احزاب :59)
#حجاب_اسلامی_تہذیب_کی_پہچان pic.twitter.com/oGlYQQGW3A— VEENA MALIK (@iVeenaKhan) September 16, 2019
اے نبی (صل اللہ علیہ والہ وسلم ) فرما دیجئے؛
اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور مومنین کی عورتوں سے کہ جہاں کبھی ضرورت سے باہر نکلنا پڑے تو چادر میں لپٹ کر نکلا کرو(احزاب :59)
وینا ملک کی طرف سے یہ پوسٹ شیئر کرنے کے بعد بڑی تعداد میںلوگوں نے وینا ملک کے اس اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ وینا نے تو اللہ کا پیغام شیئر کیا ہے اللہ تعالیٰوینا ملک کو اسلام پر ثابت قدم رکھے اور ہدایت دے ،
جبکہ کچھ نام نہاد مخالفین نے وینا ملک کے اس اقدام پر تنقید کی کہ وہ پہلے خود تو پردے پرعمل کرے اور دوسروںکو بعد میں وعظ ونصیحت کرے
تیسرا طبقہ وہ ہے جس نے دوسرے طبقے اس تنقیدی عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ہدایت کی طرف آنا چاہتا ہے تو وہ لوگ بجائے دعا کرنے کے اس کے ماضی کو بنیاد بناکر طعنے دیتے ہیں اور یہ عمل اللہ کو بہت ناپسند ہے، اللہ تو یہی چاہتے کہ میرے بندے موت سے پہلے پہلے توبہ کرلیں،پھر لوگ اللہ کی مرضی پر کیوں تنقید کرتے ہیں