وفاقی حکومت نے فلم زندگی تماشا کی ریلیز روک دی
وفاقی حکومت نے فلم ساز سرمد کھوسٹ کی آنے والی فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز کو روک دی
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹ میں بتایا کہ ’مرکزی فلم سنسر بورڈ نے “زندگی تماشا” کا تنقیدی جائزہ لینے کے لیے فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ فلم بورڈ کی جانب سے فلم کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد ’زندگی تماشا‘ کے پروڈیوسر کو فلم کو ریلیز نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں
فردوس عاشق اعوان کے مطابق ’زندگی تماشا‘ کی ٹیم کو فی الحال فلم کی ریلیز مؤخر کرنےکی ہدایات جاری کی گئی ہیں نہوں نےٹوئٹ میں اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ فلم سینسر بورڈ اور اسلامی نظریاتی کونسل کب تک ’زندگی تماشا‘ کا تنقیدی جائرہ لیں گے تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ فی الحال سرمد کھوسٹ کی فلم کو ریلیز نہ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں
وفاقی فلم سینسر بورڈ سے قبل صوبہ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے بھی ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز کو روک دیا تھا
پنجاب کے محکمہ اطلاعات نے فلم ساز سرمد کھوسٹ کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ 24 جنوری کو ’زندگی تماشا‘ کو ریلیز نہ کریں اور صوبائی حکومت کی جائزہ ٹیم کو فلم دکھانے کا انتظام کرے
سرمد کھوسٹ زندگی تماشا فلم کے خلاف مظاہروں پر عدالت پہنچ گئے
صوبائی حکومت کے مطابق جائزہ کمیٹی ’زندگی تماشا‘ کا دوبارہ جائزہ لے کر اسے ریلیز کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ سنائے گی تاہم تب تک فلم کو سینما گھروں میں ریلیز نہ کیا جائے
صوبائی حکومت کے مطابق فلم سے متعلق محکمے کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں اور ان شکایات کے پیش نظر ہی فلم کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے صوبائی حکومت نے فلم ساز کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ ماہ 3 فروری کو صوبائی جائزہ کمیٹی کو ’زندگی تماشا‘ دکھانے کا بندوبست کرے
پنجاب کی طرح سندھ حکومت نے بھی ’زندگی تماشا‘ کو ریلیز نہ کرنے کے احکامات جاری کردیے
سندھ فلم سینسر بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلم کے متنازع مواد سے متعلق کئی شکایات موصول ہوئی تھیں اور سینسر بورڈ سمجھتا ہے کہ فلم کا مواد دوسروں کے لیے تنگ دل کا باعث بن سکتا ہے اس لیے فلم کی ٹیم کو تجویز دی جاتی ہے کہ وہ سینسر فلم بورڈ کے دیگر احکامات تک ’زندگی تماشا‘ کو ریلیز نہ کرے