مولانا نے کشتیاں جلا دیں، واپسی ناممکن،مبشر لقمان کو کیا بتایا؟ کہانی بے نقاب

1 سال قبل
تحریر کَردَہ
ml

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ کل سے پاکستان کی سیاست نے بہت بڑی قلا بازی کھائی ہے، اس وقت پاکستان کا مستقبل کمزور نظر آ رہا ہے، لوگ طعنے دیتے ہیں کل بھی ایک صاحب سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے جب میں نے جواب دیا تو کہنے لگے اللہ بہتر کرے گا، اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے،کہ فیصلے خود کرنے ہیں ہم اپنی ناکامیوں‌کو اللہ پر نہیں ڈال سکتے وہ ہمارے ہی کئے ہوئے فیصلے ہیں جب ہم قدرت کے نظام سے اکڑ دکھاتے ہیں تو پھر جو ہمارے ساتھ جو ہوتا ہے وہ ہوتا ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کل مولانا فضل الرحمان ایک دم بھڑک اٹھے، دو ایسے انٹرویو دیئے جو ابھی تک کسی کو سمجھ نہیں آ رہے،میں بیک گراؤنڈ بتاتا ہوں اس میں نواز شریف، اسٹیبلشمنٹ، کچھ ججز بھی شامل ہیں، مولانا نے یہ انٹرویو دینے کے لئے بہت لمبا انتظار کیا، میں مولانا کو ملا ہوا ہوں،وہ بہت ہی زیرک سیاستدان ہیں، ٹھنڈے مزاج کے ہیں، کبھی گالم گلوچ نہیں سنی ہو گی، بڑی سے بڑی بات میں بھی انکی دھمکی شائستہ زبان میں ہوتی ہے، وہ محاورتا جملے استعمال کرتے ہیں لیکن ایسی کی تیسی یا خواتین پر گھٹیا کلمات استعمال نہیں کرتے، اب وہ شخص جس پر ہمیشہ سے لیبل رہا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے وہ جب اتنا پھٹ جائے اور ہر کشتی جلا دے، انہوں نے کہا کہ واپسی کا کوئی راستہ نہیں، اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں، یہ طویل کہانی ہے، دو سال پہلے شروع ہوئی، اسکا انجام بہت بدترین صورتحال میں ہو گا،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اشرافیہ ایک فیصد سے بھی کم ہے جن کو ہر طرح کی سہولیات میسر ہیں،اور وہ ہر شعبے میں ہیں، اور انکا جو مخالف شعبہ ہے، 99 فیصد وہ احساس محرومی کا شکار ہے، مڈل کلاس یا اپر مڈل کلاس کو اب امید کی کرن نہیں نظر آ رہی، مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کے خلاف مہم چلائی، بقول انکے وہ مہم کسی کے کہنے پر چلائی، مولانا عمران خان کے اختلاف پہلے دن سے ہی ہیں، مولانا یہودی ایجنٹ کہتے رہے تو عمران خان کرپٹ مولانا کہتے رہے، میری مولانا، عمران خان دونوں سے ملاقات ہوتی رہی، دونوں سے بات ہوئی، اب حالات ایسے ہو گئے کہ دونوں ساتھ بیٹھ رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان کے مطابق نواز شریف نے آنے سے پہلے بڑی شرائط منوائیں، کل کھل کر بات کی، ورنہ نواز شریف آنے کو تیار نہیں تھے، چار سال وہ باہر تھے اور ایک رات بھی ہسپتال میں نہیں رہے، ڈاکٹر عدنان ٹویٹر پر صرف انکی صحت بارے بتاتے پھر وہ غائب ہو گئے، میاں صاحب کے گارنٹر شہباز تھے کسی عدالت نے بلا کر نہیں پوچھا کہ مجرم کہاں ہے، چار سال بعد ڈیل ہوئی تو واپسی پر فقیدالمثال استقبال کیا گیا، اگلے ہی دن انکے کیسز ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں عدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے،مولانا کا خیال ہے کہ یہ سب اسلئے ممکن ہوا کہ پی ڈی ایم کی سربراہی وہ کر رہے تھے اور انہوں نے اسٹیبلشمنٹ اور میاں صاحب کے اختلافات ختم کرنے میں کردار ادا کیا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ آپس میں خلاف تھے ، مولانا سب کو ٹھنڈا کر کے رکھتے تھے، مولانا سے بھی بڑے وعدے ہوئے، صدر کے لئے بھی وعدہ کیا گیا کہ صدر پاکستان بنائیں گے، پھر ہوا یہ کہ نواز شریف نے دو لسٹیں دیں، میں نے وی لاگ میں رپورٹ کیا تھا،نواز شریف نے ایک لسٹ ان لوگوں کو دی جن کو ہر حال میں جتوانا ہے، ایک جن کو ہر حال میں ہروانا ہے، اس لسٹ میں سرفہرست مولانا کا نام تھا ، جب پی ڈی ایم کی حکومت تھی تو طے تھا کہ مل جل کر الیکشن لڑیں گے تا کہ پی ڈی ایم کے زیادہ لوگ اوپر آ سکیں، لیکن الیکشن کے وقت پر مولانا کو جھنڈی دکھا دی گئی، نواز شریف انکو ملنے بھی نہیں گئے،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ، جے یو آئی الائنس میں چلے گئے تو انکو مخصوص سیٹیں بھی مل جائیں گی، مولانا صدر کے امیدوار بھی ہوں گے، پی ٹی آئی کے پاس سوشل میڈیا فورس مولانا کے پاس ورک فورس، انہوں نے سوچ لیا کہ حکومت کو چلنے نہیں دیا، کمزور حکومت قرضے کیسے دے گی؟ سب کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے الیکشن صحیح نہیں ہوئے، سب کو تشویش ہوئی، اگر افرا تفری بڑھ گئی تو گیس کے بل ابھی نہیں دیئے جا رہے، بجلی کےبل بھی اگلے مہینے بڑھ جائیں گے،

پی ٹی آئی والے کم ازکم علما کے قدموں میں تو بیٹھ گئے،کیپٹن ر صفدر

پی ٹی آئی ،جے یو آئی قیادت کی ملاقات، پیپلز پارٹی، ن لیگ کا ردعمل

"عین”سے عمران،تحریک انصاف میں ابھی بھی "عین” کی مقبولیت جاری

جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار

جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی

میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اہم خبریں