باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چڑیا گھر سے جانوروں کی محفوظ مقام پر منتقلی کیس کی سماعت ہوئی
وفاقی حکومت نے کاون ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا،وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو فیصلے سے آگاہ کر دیا
عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں کاون ہاتھی اور دیگر جانوروں کی منتقلی کے لیے کیا کیا گیا؟ جس پرعدالت میں حکام نے بتایا کہ ہاتھی کو منتقل کرنے کے لیے انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں،کاون کی بیرون ملک منتقلی کے لیے انتظامات مکمل کیے جانے ہیں ،
بھارت میں حاملہ ہتھنی کے منہ میں کریکر ڈال کر اسے مار دیا گیا
مودی کے بھارت میں مسلم خاتون سے ہتھنی کی اہمیت زیادہ
بھارت میں حاملہ ہتھنی کے قاتل گرفتار،مسلمانوں کے قاتل ہندو انتہا پسند آزاد
ہتھنی کی موت پر مسلمانوں کیخلاف بیان پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ کیخلاف مقدمہ درج
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اخبارات میں دیکھا وزیراعظم خود معاملے میں دلچسپی لے رہے ہیں،وزیراعظم کا اس معاملے کو دیکھنا لائق تحسین ہے، حکومت نے عدالت کے فیصلے کو تسلیم کیا،
دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چڑیا گھر بادشاہ بنایا کرتے تھے جہاں جانوروں کو قید کر کے وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے،انسان کی طاقت کمزور کو قید کرنا نہیں، اس کی حفاظت کرنا ہے،
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سیکرٹری ماحولیات سے استفسار کیا کہ مگر مچھ بے چارے کا کیا بنا؟ سیکرٹری ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ مگر مچھ کو آج چڑیا گھر سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ،چیف جسٹس نے کہا کہ مگر مچھ کو قدرتی طور پر سندھ کےساحلی علاقوں میں ہونا چاہیے، جانور اپنی قدرتی آب و ہوا میں ہی زندہ رہ سکتے ہیں ،ایک جانورگرم موسم میں پیدا ہوا اسے الاسکا بھیج دیا جائے تو کیسے زندہ رہے گا؟
کیس کی سماعت کے بعد چڑیا گھر سے جانوروں کی محفوظ مقام پر منتقلی کی درخواست نمٹادی گئی
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے21 مئی کو ناکافی سہولیات کے باعث مرغزار چڑیا گھر سے کاون سمیت تمام جانوروں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہاتھی کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقلی کے لئے ایک ماہ جبکہ دیگر جانوروں کے لئے 60 دن کی مہلت دی تھی۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ کاون نے 3 دہائیوں سے حکومتی بے حسی کے باعث بہت سختیاں برداشت کرلیں، اب اسے رہا کیا جانا چائیے