یوٹیوب کا ویکسین مخالف مواد کو بلاک کرنے کا اعلان

0
24
یوٹیوب-کا-ویکسین-مخالف-مواد-کو-بلاک-کرنے-کا-اعلان #Baaghi

فیس بک اور ٹوئٹر کے بعد یوٹیوب نے ویکسین مخالف مواد کو پلیٹ فارم سے بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق نئی پالیسی کے تحت عالمی ادارہ صحت یا ممالک میں منظوری حاصل کرنے والی ہر قسم کی ویکسینز کے اثرات کے خلاف گمراہ کن مواد پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ویکسین کے بارے میں یہ کہنا کہ اس کے استعمال سے دائمی مضر اثرات کا سامنا ہوسکتا ہے یا ویکسین سے بیماری کا پھیلاؤ کم نہیں ہوتا یا تحفظ نہیں ملتا وغیرہ پر کمپنی کی جانب سے ایکشن لیا جائے گا۔

کورونا ویکسین سے متعلق گمراہ کن معلومات :فیس بک نے وینزویلا کے صدر کا آفیشل پیج…

تاہم صارفین کی جانب سے ویکسین پالیسیوں، نئے ویکسین ٹرائلز اور ماضی میں ویکسینز کی کامیابی یا ناکامی کے حوالے سے مواد کو پوسٹ کرنے کی اجازت ہوگی۔

صارفین ویکسینز پر سائنسی بحث اور اپنے ذاتی تجربے کو بیان کرسکیں گے، مگر ویکسین کے حوالے سے گمراہ کن باتوں کی اجازت نہیں ہوگی۔

یوٹیوب کے علاوہ فیس بک اور ٹوئٹر نے بھی کورونا کی بیماری اور ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن مواد پر پابندی عائد کر رکھی ہے اس سے پہلے اگست میں یوٹیوب نے کورونا وائرس سے متعلق غلط معلومات فراہم کرنے والی 10 لاکھ سے زائد ویڈیوز ہٹا دی تھیں۔

فیس بک کا جھوٹی خبریں اور معلومات پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت، امریکی سینٹر فارڈیزیز کنٹرول سمیت دیگر ماہرین صحت کی رائے کو دیکھتے ہوئے ویڈیوز کے مواد کو چیک کیا گیا ویڈیوز میں کورونا کے بارے میں معلومات غلط، نقصان دہ اور غیر واضح تھیں۔ یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس کے پلیٹ فارم پر ہر منٹ میں 500 گھنٹے سے زیادہ مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔

یوٹیوب کے گلوبل ترسٹ اینڈ سیفٹی نائب صدر میٹ ہالپرین نے بتایا کہ جامع پالیسیوں کو تشکیل دینے میں وقت لگتا ہے، ہم ایسی پالیسی لانچ کرنا چاہتے ہیں جو جامع، تسلسل کے ساتھ نفاذ کے لیے آسان اور چیلنجز کا سامنا کرسکے۔یوٹیوب کے ساتھ ساتھ فیس بک اور ٹوئٹر نے بھی کووڈ 19 کی بیماری اور ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن مواد پر پابندی عائد ہے۔

یوٹیوب نے اگست 2021ء میں بتایا تھا کہ اس نے اپنے پلیٹ فارم پر کووڈ 19 سے متعلق بہت زیادہ خطرناک گمراہ کن مواد پر مبنی 10 لاکھ ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن نے یہ اعدادوشمار ایک بلاگ پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ فروری 2020 سے اب تک 10 لاکھ ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بُک نے جھوٹی خبریں اور معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس، پیجز اور گروپس کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا تھا فیس بُک نے اپنی پریس ریلیز میں کہا تھا کہ جو سوشل میڈیا اکاؤنٹس باقاعدگی سے غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلاتے ہیں، ان کی پوسٹس کو ہٹانے کے بجائے ان پر لیبل لگا کر صارفین کو خبردار کیا جائے گا۔

فیس بک نے نفرت اور نسل کی بنا پر نازیبا جملوں کو روکنے کا ایک اہم ٹول پیش کردیا

Leave a reply