باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زمان پارک جانے والے راستے ایک بار پھر بند کردیئے گئے ہیں
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان زمان پارک میں ہیں اور توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل نہیں کئے بلکہ درخواست نمٹا دی تھی،اب زمان پارک میں تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے تو دوسری جانب پولیس نے زمان پارک کی جانب جانے والے راستے بند کرنا شروع کر دیئے ہیں، زمان پارک میں دیگر شہروں سے آئے کارکنان بھی موجود ہیں، تحریک انصاف کے کارکنوں نے ڈنڈے، پتھر غلیلوں پر مشتمل سامان بڑی تعداد میں جمع کر رکھا ہے وہیں مبینہ طور پر اینٹوں کو توڑ کر پتھروں کے ڈھیرسڑک کے مختلف مقامات پر اکٹھے کر لئے ہیں تا کہ پولیس زمان پارک کی جانب آتی ہے تو پولیس پر پتھراؤ کیا جا سکے ،تحریک انصاف کے کارکنان نے عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر ایک بار پھر کنٹینر لگا دیئے جس کا مقصد پولیس کی آمد پر مزاحمت پیدا کرنا ہے کارکنان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو کسی صورت گرفتار نہیں کرنے دیں گے۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق بات کی جائے گی ان کے اعتراضات بھی دیکھیں گے ،تمام لوگ ملک کا یونیفارم پہنے ہوئے ہیں کسی کے تابع نہیں، ایسی قطع صورتحال نہیں ہے کہ ایک فورس دوسری فورس سے لڑ رہی ہے ہر گز نہ سمجھا جائے کہ پولیس پولیس کے سامنے ہے
دوسری جانب لاہور پولیس نے زمان پارک میں جھڑپوں کے دوران پی ٹی آئی کے 24 کارکنوں کو گرفتار کر لیا، ملزمان پر جلاؤ، گھیراؤ، مار کٹائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانےکا الزام ہے گرفتارکارکنوں میں 12 کا تعلق شیخوپورہ اور 7 کا لاہور سے ہے، اپر دیر، لوئر دیر اور آزادکشمیر کے کارکن بھی شامل ہیں۔
یاسمین راشد اور اعجاز شاہ کی کال لیک ہوئی ہے
،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد
کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے