انتخابات کے لیے چھپوائے گئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل

0
167
belt paper

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 ءکے انتخابات کے لیے چھپوائے گئے لگ بھگ 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کر لیا ہے۔

کمیشن کے ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن کے ملازمین نے ایک محدود وقت میں اپنی محنت اور منظم منصوبہ بندی کے ذریعے اس اہم ذمہ داری کی تکمیل کی۔بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل زمینی اور ہوائی دونوں طریقوں سے مکمل کیا گیا۔تمام بیلٹ پیپرز، سرکاری پریس اداروں سے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ان کے نمائندوں کے حوالے کیے گئے۔ اس عمل میں موسم کی خرابی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم تمام چیلنجز کے باوجود کمیشن نے وقت پر یہ کام مکمل کیا تاکہ تمام ووٹرز ملکی انتخابات میں بہترین اور منظم طور پر شرکت کر سکیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ریحان زیب خان، عصمت اللہ خان، اسرار حسین کے انتقال کے بعد پی پی 226 کوہاٹ، پی کے 91 باجوڑ، پی کے 22 باجوڑ اور این اے 8 باجوڑ میں انتخابات ملتوی کردیئے.

علاوہ ازیں ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹل بیلٹ سے متعلق غلط اور بے بنیاد خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،غلط خبروں میں امیدواروں کے پوسٹل بیلٹ پیپرز کی تعداد لکھی جا رہی ہے،یہ گمراہ کن پروپیگنڈا ہے، ریٹرننگ افسر پوسٹل بیلٹ سرکاری گنتی کے دوران الیکشن ایجنٹوں کی موجودگی میں شامل کرتا ہے،اس کے بعد یہ بیلٹ پیپرز حتمی رزلٹ میں شامل کیے جاتے ہیں،

پولنگ کے دن ایجنٹس اور ڈیوٹی دینے والے ملازمین کیلئے ہدایت نامہ جاری
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں پولنگ کے دن ایجنٹس اور ڈیوٹی دینے والے ملازمین کیلئے ہدایت نامہ جاری کردیا جس کے تحت.1ہر پولنگ اسٹیشن کے تمام پولنگ بوتھ پر پولنگ ایجنٹس کی ڈیوٹی لگی ہوئی ہو.2 ہر پولنگ ایجنٹ کے پاس اتھارٹی لیٹر، پین، پیپر، اصل شناختی کارڈ، پولنگ ایجنٹ پروفارمہ، فارم 45 اور 46 کی کاپیز، ٹارچ ہونا لازمی ہے .3ہر پولنگ اسٹیشن کیلئے پولنگ کیمپ لازمی ہونا چاہیئے، جسمیں ایک پولنگ کیمپ انچارج، فوڈ انچارج اور ٹرانسپورٹ انچارج کی ڈیوٹی ہوگی .4چار سے پانچ پولنگ اسٹیشن کیلئے علیحدہ سیکیورٹی ٹیمیں بنائی جائیں جو الیکشن والے دن وقفے وقفے سے انہیں پولنگ اسٹیشن پر جاکر حالات کا جائزہ لیں.5جن پولنگ اسٹیشن کیلئے سیکیورٹی ٹیمیں بنی ہوں ان پولنگ کیمپس کے انچارج کے پاس اس سیکیورٹی ٹیم کے ممبرز کے رابطہ نمبرز موجود ہوں.6ہر حلقہ کیلئے ایک سینٹرلائز کنٹرول بنا ہوا ہو جسمیں بیٹھے افراد کے رابطہ نمبر حلقے کے ہر پولنگ اسٹیشن، پولنگ ایجنٹ، پولنگ کیمپس اور پارٹی ورکرز کے پاس موجود ہوں. تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع دی جاسکے.7حلقے میں موجود تمام سیکیورٹی ٹیموں کی تفصیلات سنٹرل کنٹرول روم میں درج ہونی چاہیئے تاکہ بوقت ضرورت انکو موبالائز کیا جاسکے.8ہر پولنگ اسٹیشن کیمپ کی تمام ٹیموں کی تفصیلات سنٹرل کنٹرول روم کے پاس ہونی چاہیئے تاکہ وہ وقت فوقتا ان سے تازہ ترین معلومات لے سکیں.9پولنگ کیمپ میں ٹرانسپورٹ انچارج کے پاس اسکو فراہم کی گئی ٹرانسپورٹ کی تمام تفصیلات موجود ہونی چاہیئے. گاڑی کا نمبر، ڈرائیور کا نام اور نمبر، گاڑی کہاں گئی ہے، کتنے ووٹرز کو لیکر آنا ہے، کن ووٹرز کو واپس لیکر جانا ہے. یعنی ٹرانسپورٹ انچارج تمام گاڑیوں کو مسلسل گردش میں رکھے تاکہ زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو موبالائز کرکے ووٹ ڈلوائے جاسکیں.10پولنگ کیمپ فوڈ انچارج کیمپ میں موجود تمام افراد بشمول پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود پولنگ ایجنٹس اور پولنگ کے عملے کیلئے چایے، پانی اور کھانے کے بندوبست کے انتظام کا ذمہ دار ہوگا.11پارٹی ورکرز اپنے اپنے پولنگ اسٹیشن وقت سے پہلے گروپ کی صورت میں آئیں، تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے، اگر ممکن ہو تو اپنے اپنے علاقوث سے ریلیز کی شکل میں اپنے پولنگ اسٹیشن پہنچیں.12ہر پارٹی کارکن اپنے علاقے سے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن لانے کی ذمہ داری اٹھائے تاکہ ووٹ ڈالنے کے تناسب کو بڑھایا جاسکے.13تمام پولنگ ایجنٹس اپنے اپنے پولنگ بوتھ میں ہمہ وقت چوکس رہیں اور ووٹنگ کے عمل کا بھرپور مشاہدہ کریں. پولنگ ایجنٹ پورے الیکشن ڈے کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے. ہر معمولی بات کو نوٹ کرے. دیئے گئے پولنگ ایجنٹ پروفارمہ کو فل کرے. اور ووٹنگ ٹائم ختم ہونے کے بعد ہر پولنگ ایجنٹ اپنے بوتھ کا فل کردہ پروفارمہ اپنے پولنگ اسٹیشن کے چیف پولنگ ایجنٹس کے حوالے کرے تاکہ اسکے پاس ووٹوں کی گنتی سے پہلے تمام پولنگ بوتھ کی معلومات میسر ہوں.14چیف پولنگ ایجنٹس اپنے پولنگ اسٹیشن پر گنتی کے عمل میں شریک ہوکر اہنے فرائض نبھائے گا اور اپنے پولنگ اسٹیشن کے پریزائیڈنگ آفیسر سے دستخط شدہ فارم 45 اور فارم 46 وصول کرے گا. جب تک چیف پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 یا فارم 46 مل نہیں جاتے وہ پولنگ اسٹیشن سے باہر نہیں جائے گا.15تمام پولنگ ایجنٹس الیکشن کیمشن کے عملے کے فراہم کردہ فارمز کو غور سے دیکھ کر دستخط کرینگے. کہیں غلطی سے پہلے سے ہی فارم 45 یا فارم 46 پر دستخط نا کردیں.16چیف پولنگ ایجنٹس فارم 45 اور فارم 46 وصول کرنے کے فوری بعد ان فارمز کی صاف تصاویر بناکر واٹس ایپ پر حلقہ کے سنٹرل کنٹرول کے فراہم کردہ نمبرز پر بھیجے گا تاکہ حلقے کا نتیجہ جلدی بنایا جاسکے.17پورے پولنگ کے عمل کے دوران تمام پارٹی ورکرز نے پرامن رہ کر زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن لیکر ان سے ووٹ ڈلوانا ہے. کسی کے ساتھ فضول گفتگو سے سختی سے پرہیز کریں

ووٹ صرف اصل شناختی کارڈ پر ہی ڈالا جا سکے گا، الیکشن کمیشن

نتائج کب تک آئیں گے، اس پر کوئی حتمی وقت دینا ممکن نہیں، الیکشن کمیشن حکام

عمران خان کا مستقبل مخدوش،بلاول کی شاندار حکمت عملی،بشریٰ عمران کو سرپرائز دیگی؟ حسین حقانی

عمران خان کو سزا پر مبشر لقمان غمگین کیوں؟

تیزاب گردی، مبشر لقمان پھٹ پڑے،کہاسرعام لٹکایا جائے

تحریک انصاف آگے، حمزہ شہباز خطرے میں،عمران خان کو سزا،شریعت،قانون کیا کہتا؟

عمران ،بشریٰ بی بی غیر شرعی نکاح کیس ، عدالتی فیصلہ درست ہے، مفتی قوی

عمران بشریٰ شادی،عمران جھوٹ پر جھوٹ بولتے رہے، سب سامنے آ گیا

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، کے پی میں جرمانے، وارننگ نوٹس

Leave a reply