ابوظہبی سے آنیوالی پرواز میں کتنے کرونا مسافر نکلے؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی سے آنے والی پرواز ای وائے 321 کے 104 مسافروں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آگئے۔
پرواز 28 اپریل کو 200 سے زائد پاکستانی باشندوں کو لیکر اسلام آباد پہنچی تھی۔ ایئرپورٹ پر مسافروں کی جدید خودکار سکینر سے سکریننگ کی گئی تھی۔ ایس او پی کے تحت محکمہ صحت کی ٹیم نے تمام مسافروں کو قرنطینہ منتقل کردیا تھا۔
قرنطینہ کے دوران مسافروں کے سوئپ ٹیسٹ لئے گئے تھے جو این آئی ایچ بھجوائے گئے تھے، مسافروں کو فاطمہ جناح یونیورسٹی میں منتقل کیا گیا تھا. جن مسافروں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں انہیں قرنطینہ سنٹر میں ہی رکھا جائے گا
واضح رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر بیرونِ ممالک میں پھنسے ہو ئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ حکومت پاکستان اور خاص طور پر وزیر ِ اعظم عمران خان صورتحال کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں ،موجودہ تکلیف دہ صورتحال میں مشکلات کا شکار سمندر پار پاکستانیوں کی بھرپور امداد کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
پی آئی اے کا عملہ موذی وائرس کے خطرے کے باوجود اس مشکل صورتحال میں صف اول کا کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی کوششوں سے وطن واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے خصوصی پروازیں چلانی ممکن ہو ئیں۔ پی آئی اے نے بیرونِ ممالک پھنسے ہو ئے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پاکستان نے4اپریل سے اپنی فلائٹس کا آغاز کیا ،محدود پیمانے پر اسلام آباد کو ائیر ٹریفک کے لئے کھولا گیا اور پی آئی اے پر مسافروں کی تعداد کے حوالے سے پابندیاں عائد کر دی گئیں
سربراہ پی آئی اے نے سنائی بیرون ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری
بیرون ملک سے واپس آنیوالے پاکستانیوں کے لئے ایک اور نیا امتحان
اوورسیز خدا کیلئے واپس نہ آئیں، جانوروں جیسا سلوک صرف ذلت، شہری پھٹ پڑے
پی آئی اے کی مالی مشکلات، سی ای او ارشد ملک اور افسران کا بڑا فیصلہ
پالپا کا پروازوں کو آپریٹ کرنے سے انکار،اصل کہانی کیا ؟ جان کر لگے بڑا جھٹکا
کرونا کیخلاف جنگ،پروازیں آپریٹ نہ کرنیوالوں کے خلاف کیا ایکشن لیا جائے؟ بڑا مطالبہ آ گیا
یہ اَمر قابلِ ذکر ہے کہ وطن واپسی کے لئے پرواز کرنے والی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز(PIA)کی اکثر فلائٹس یکطرفہ پرواز ہوتی ہیں۔ جہاز کے عملے اور مسافروں کو قرنطینہ کے مقرر شدہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق آپریٹ کیا جاتا ہے۔ یوں مسافروں کی تعداد ایک خاص حد سے آگے نہیں جا سکتی۔
بیرونی ممالک میں پاکستان کے سفیر اور ہائی کمیشنر، پھنسے ہوئے مسافروں کی ترجیحی فہرست ترتیب دینے کے ذمہ دار ہیں۔ اس ضمن میں متعلقہ اداروں اور بیرونِ ملک پاکستانی سفارتخانوں کو مربوط، جامع اور قابلِ عمل ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ موزی وائرس سے جنگ میں مصروف ڈاکٹرز، طبی عملہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ حکام کی شب و روز کاوشوں کے نتیجے میں ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کے انتظامات میں اضافہ کیا گیا جس کے باعث مزید پاکستانیوں کی وطن واپسی ممکن ہو سکی ہے