افسوس،کرونا سے کچھ نہ سیکھا، انصاف ترجیح ہوتی تو عدالتیں دکانوں میں نہ ہوتیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

0
47

افسوس،کرونا سے کچھ نہ سیکھا، انصاف ترجیح ہوتی تو عدالتیں دکانوں میں نہ ہوتیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنگین جرائم کی تفتیش میں مشکلات اور انصاف میں تاخیرکی وجوہات جاننے سے متعلق کیس،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پولیس رپورٹ کو مفاد عامہ کی پٹیشن میں تبدیل کرکے سماعت کی

عدالت نے وفاق کوایک ہفتےمیں جواب دینے،عدالتی معاونین کوتحریری سفارشات جمع کرانےکی ہدایت کی،کورٹ رپورٹرز کی تنظیم اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن بھی عدالتی معاون مقرر کر دی گئی

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے کہا کہ میڈیا سب سے اہم اسٹیک ہولڈرہے،آپ بھی تحریری سفارشات ایک ہفتےمیں دیں،ایک شخص 10 سال جیل میں رہنےکےبعد بری ہوجاتا ہے،اسکا کیا جوازدیاجاسکتا ہے؟ اسسٹنٹ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ تفتیشی افسرکو ایک کیس کی تفتیش کیلئے صرف 350 روپے ملتے ہیں،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ تفتیشی افسرنے شواہد کو لاہورمیں لیبارٹری میں لے کر جانا ہوتا ہے،پولیس رپورٹ کے مطابق تویہ سسٹم خود کرپشن کی ترغیب دے رہا ہے،تفتیشی افسر کوصرف 350 روپے دے کرسسٹم خود اسے کہتا ہے کہ کرپشن کرو،یہ انصاف کی بڑی ناکامی ہے، ہماری ترجیحات ہی غلط ہیں،

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ وی آئی پیز پولیس کو اپنے لیے استعمال کر رہے ہیں،پولیس ایکٹ نافذالعمل ہے اسکے باوجود جو اسلام آباد میں ہو رہا ہے وہ غیرقانونی ہے،ہم بطور معاشرہ اس سب کے ذمے دار ہیں، میڈیا پر ہائی پروفائل کیسزکو ہائی لائٹ لیکن حقیقی مسائل کو نظرانداز کیا جاتا ہے،افسوس کی بات ہے کہ ہم نے کورونا وائرس سے بھی کچھ نہیں سیکھا،اگر انصاف اس ملک کی ترجیح ہوتی تو ہماری عدالتیں دکانوں میں نہ ہوتیں،

پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ، سپریم کورٹ

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

کرونا سے نمٹنے کیلیے ناکافی اقدامات، چیف جسٹس نے لیا پہلا از خود نوٹس

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

دو سال سے دھکے کھانے والے ڈاکٹر کو سپریم کورٹ سے حق مل ہی گیا

کرونا از خود نوٹس کیس، وزارت صحت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی رپورٹ

کرونا وائرس، اخراجات کا آڈٹ ہو گا تو حقیقت سامنے آئے گی،سارے کام کاغذوں میں ہو رہے ہیں، چیف جسٹس

صوبائی وزیر کا دماغ بالکل آؤٹ، دماغ پر کیا چیز چڑھ گئی ہے پتہ نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

تمام ایگزیکٹو ناکام، ضد سے حکومت نہیں چلتی، ایک ہفتے کا وقت دے رہے ہیں یہ کام کریں ورنہ..سپریم کورٹ برہم

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا مزید کہنا تھا کہ ترجیحات میں عام آدمی ہوناچاہیے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں اب ختم ہونا چاہیے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت میں کہا کہ وفاق کو جواب جمع کرانے کیلئے 2 ہفتوں کا وقت دے دیں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 2 ہفتوں تک مزید کتنے کیسزمیں انصاف ناکام ہوچکا ہوگا، ایک ہفتے میں جواب دیں ،ڈپٹی کمشنرکی بھی ذمی داری تھی کہ وہ پولیس رولزکے تحت ہرتھانے میں جاکر دیکھتے،اسلام آباد کی اپنی جیل نہیں ہے، پراسیکیوشن نہیں ہے، آپ نے بخشی خانہ دیکھا ہے؟ کیا اس میں کوئی انسان رہ سکتا ہے؟

اسلام آباد میں قبضہ مافیا کا راج، کوئی سامنے کھڑا ہونے کو تیار نہیں، سپریم کورٹ

Leave a reply