باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماہر امراض خون اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز( این آئی بی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہاہے کہ پلازمہ کے عطیات کے حوالے سے لوگوں کا ردعمل اچھا نہیں،
ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر روز300 افراد کی پلازمہ کےلئے درخواست موصول ہو رہی ہیں،انسانیت کے نام پر اپیل کررہے ہیں لیکن وہ رسپانس نہیں دے رہے ۔کورونا کے خاتمے کےلئے بغیر دوا کے علاج کررہے ہیں،اب تک دو سو سے زائد افراد کو ملک بھر میں پلازمہ لگایا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھاکہ نوے فیصد لوگ جو وینٹی لیٹر پر جاتے ہیں وہ واپس نہیں آتے ، پلازمہ کی دستیابی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے، اسے جمع کرنے کی سہولتیں نہیں ہیں ،پلازمہ دینے والے ہماری بات نہیں سمجھ رہے .
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان
کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہ والے80 فیصد مریض وینٹی لیٹر پر جانے سے بچ گئے جو حوصلہ افزا نتائج ہیں ، پلازمہ کے اخراجات انتہائی کم ہیں، صحت یاب ہونے والا ہر مریض ہر ہفتے پلازمہ دے سکتا ہے،دو سے تین روز میں دوبارہ پلازمہ بن سکتا ہے،ایک پلازمہ سے دو افراد بچ سکتے ہیں۔
کورونا سے صحت مند 80 افراد مزید 80 افراد کی جان بچا سکتے ہیں، ڈاکٹر طاہر شمسی