باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شوگر کیس میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی ایف آئی اے میں طلبی کیس میں جہانگیر ترین کی کمپنی کے قانونی مشیرمقصود احمد ملہی نے جواب جمع کرادیا

جہانگیر ترین 15 ارب روپے کے کارپوریٹ فراڈ کیس میں خود پیش نہیں ہوئے البتہ ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو جواب جمع کروادیا ہے۔ جہانگیر ترین کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ ذاتی طورپرایف آئی اے میں پیش نہیں ہوسکتا،میں اس وقت لندن میں زیرعلاج ہوں،سوالات کے جواب کے لیے مناسب وقت درکارہے، تاکہ تمام سوالات کا جواب مطلوب دستاویزات کے ساتھ دے سکوں

ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین کی جانب سے دیا گیا جواب وصول کر لیا ہے اب تحقیقاتی کمیشن کے سامنے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے جوابات کو سامنے رکھ کر وقت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف شوگر ملز اورمنی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات جاری ہیں اور ایف آئی اے لاہور نے جہانگیر ترین کوآج طلب کر رکھا تھا۔ ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کے لئے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ‏جہانگیرترین اورعلی ترین ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،‏تحقیقاتی ٹیم جہانگیرترین کےخلاف4بڑےالزامات کی تحقیقات کررہی ہے،‏جہانگیرترین پر15ارب روپے سے زائدکے کارپوریٹ فراڈ کا الزام ہے،‏ جہانگیرترین کوجاری نوٹس میں تمام ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی،‏جہانگیرترین پر یہ الزامات شوگرکمیشن نےاپنی رپورٹ میں لگائےتھے

چینی بحران رپورٹ میں کی گئی باتیں غلط، وزیراعظم کو موقف پیش کریں گے، جہانگیر ترین

اسد عمرنے کی بجٹ کی مخالفت، غریب عوام کے دل جیت لئے

ہمیں چور کہا جاتا ہے لیکن بتایا جائے چینی مہنگی کرکے عوام کو کون لوٹ رہا ہے؟ خواجہ آصف برس پڑے

شوگر ملزسٹاک کی نقل و حمل اور سپلائی کی مکمل مانیٹرنگ کا حکم

چینی بحران رپورٹ، جہانگیر ترین کے خلاف بڑا ایکشن،سب حیران، ترین نے کی تصدیق

چینی بحران کا ذمہ دار جہانگیر ترین نہیں بلکہ شریف برادران،اہم انکشافات سامنے آ گئے

چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ

جہانگیر ترین کے حق میں تحریک انصاف کی کونسی شخصیت کھل کر سامنے آ گئی، بڑا مطالبہ کر دیا

جہانگیرترین کی وزیراعظم کے ساتھ صلح کی کوشش کا کیا بنا؟ مبشر لقمان نے کیا انکشاف

جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ایک غیرفعال کمپنی فاروقی پلپ لمیٹڈ میں 3ارب 10کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئی ہیں ، جہانگیر ترین سے اپنے ملازم کے ذریعہ ایک پبلک لسٹڈ کمپنی سے ڈھائی ارب روپے کیش نکلوانے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ڈھرکی شوگرمل کو 7ارب روپے منتقلی کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے بھی کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم کی گئی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 6 گروپوں نے مل کر ایک مافیا کی شکل اختیار کر رکھی ہے اور یہ چینی کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتا ہے،انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 6 گروپوں کے پاس چینی کی مجموعی پیداوار کا 51 فیصد حصہ ہے اوریہ آپس میں ہاتھ ملا کر مارکیٹ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ چینی کی پیداوار پر چند لوگوں کا کنٹرول اور ان میں سے بھی زیادہ تر سیاسی بیک گراؤنڈ والے لوگ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور انتظامی معاملات پر کس طرح اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

چینی کے بحران کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے 4 اپریل کو اپنی رپورٹ عوام کے سامنے پیش کی تھی ، اس رپورٹ میں شہباز شریف ، جہانگیر ترین ، خسرو بختیار ، مونس الٰہی اورآصف علی زرداری سمیت بہت سے بڑے سیاستدانوں کے نام شامل تھے ۔ اس رپورٹ کے بعد حکومت نے شوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا ۔

جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے کے خلاف ایف آئی اے میں تحقیقات،علی ترین کا ایف آئی اے سے رابطہ

Shares: